ممکنہ شکست کے خوف سے بی جے پی اسی سال کراسکتی ہے لوک سبھاانتخابات:مایاوتی

0
149

یواین آئی
لکھن¶بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی )کی صدر مایاوتی نے وزیراعظم نریندرمودی پر ترقی کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے کاالزام لگاتے ہوئے اندیشہ ظاہر کیاہے کہ انتخابات میں ممکنہ شکست کے خوف سے بی جے پی سال کے اواخر میں لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش ،چھتیس گڑھ اور راجستھان اسمبلی انتخابات بھی کراسکتی ہے ۔ محترمہ مایاوتی نے اتوارکو یہاں کہاکہ مسٹر مودی نے ‘وکاس ‘کا گمراہ کرنے والا راگ چھوڑ کر ذات پات اور فرقہ واریت کو بڑھاوادینے کا حربہ اختیار کرنا شروع کردیاہے ۔اس سے عوام میں اس تصور کو تقویت ملی ہے کہ مسٹر مودی کی کم ہوتی مقبولیت سے بوکھلائی بی جے پی کافی مایوس ہے اور مدھیہ پردیش ،چھتیس گڑھ اور راجستھان اسمبلی کے ساتھ ہی لوک سبھا انتخابات بھی قبل ازوقت اس سال کے اواخرتک کراسکتی ہے ۔جموں کشمیر میں محبوبہ مفتی کی حکومت گراکر بی جے پی نے اسکا اشارہ پہلے ہی دیدیاہے ۔ اعظم گڑھ اور مرزاپورمیں مسٹر مودی کی تقریرکو ‘چناوی جگاڑ ‘قراردیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ کرناٹک میں سام ،دام ،دنڈ ،بھید ہرطرح کے ہتھکنڈے اختیار کرنے کے باوجود وہاں حکومت نہیں بننے کی وجہ سے بی جے پی کی اعلی قیادت مایوسی میں مبتلاہے اور اچھی انتخابی حکمت عملی کے لئے میدان تیار کرنے کے لئے سرکاری سرپرستی میں ملک کو ذات پات ،فرقہ وارانہ کشیدگی اور تشددکی آگ میں جھونکنے کی مسلسل کوشش کررہی ہے ۔ بی ایس پی صدر نے کہاکہ گزشتہ برسوں میں ملک نے دیکھا اور محسوس کیا کہ بی جے پی اقتدار میں آنے کے باوجود ویسی ہی منافرت ،ذات پات اور لوگوں میں پھوٹ ڈالنے والی تنگ ذہنی پر مبنی فرقہ پرستی کی سیاست کرتی چلی آرہی ہے جیسی کہ اپوزیشن میں رہ کر اس طرح کی منفی سیاست کیاکرتی تھی ۔یہ انتہائی تکلیف دہ ہے ۔ انھوں نے کہاکہ بی جے پی کی تنگ ذہنی پر مبنی ،منفی اور پھوٹ ڈالنے والی سیاست اب کام کرنے والی نہیں ہے ۔لوگوں نے اب منظم ہوکر انھیں ناکام کرنے کی کوشش شروع کردی ہے جسکا نتیجہ اب ہرجگہ دیکھنے کو مل رہاہے ۔ محترمہ مایاوتی نے کہاکہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں مودی حکومت کو ‘تحریک عدم اعتماد ‘کا سامنا کرناہے ۔اس سے بچنے کے لئے بی جے پی نے پچھلے بجٹ اجلاس کو چلنے نہیں دیاتھا اور اب بھی اسکی ایسی ہی منفی سیاست نظر آرہی ہے ۔ لوک سبھا کی طرح راجیہ سبھاکو بھی عوامی مفاد ،عوامی بہبود اور ملک کے مفاد سے دوررکھنے کی بی جے پی حکومت کی کوشش انتہائی قابل مذمت ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا