’ملی ٹینٹ کا بیٹا یا رشتے دار ملی ٹینٹ نہیں ہوتا ‘

0
68

حکمرانوں کی بے رْخی نے نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کردیا: عمر عبداللہ

سری نگر؍؍نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور بارہ مولہ پارلیمانی حلقے کے امیدوار عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کو سخت ترین مسائل و مشکلات کا سامنا ہے۔لولاب میں روڈ شو کے دوران مختلف مقامات پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا ’’موجودہ دور میں جموں و کشمیر کے عوام کو سخت ترین مسائل ومشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر نوجوانوں کے مسائل بہت زیادہ ہیں.انہوں نے کہاکہ ہماری نئی پود ہر لحاظ سے پریشان ہیں، ایک طرف بے روزگاری کی مار اور دوسری جانب حکمرانوں کی بے رْخی نے انہیں پشت بہ دیوار کردیا ہے، آج خواہ ہی ہمارے کسی نوجوان کو پولیس ویری فکیشن ملتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کسی زمانے میں کسی کیخلاف پرچہ کٹا ہو یا پھر کسی کا دور دراز کا رشتہ دار ملی ٹینٹ رہا ہو، اْس کو کسی بھی صورت میں سی آئی ڈی ویری فکیشن نہیں ملتی، نتیجتاً نہ وہ پاسپورٹ حاصل کرسکتا ہے، نہ ملازمت حاصل کرسکتا ہے اور نہ روزگار کیلئے اْسے بینک کا قرضہ ملتا ہے۔عمر نے کہاکہ میں نے اپنے دورِ حکومت میں یہ سارا نظام ختم کردیا تھا، میرا موقف تھا کہ ملی ٹینٹ کا بیٹا یا رشتے دار ملی ٹینٹ نہیں ہوتا ہے، اگر کسی کے رشتے دار نے بندوق اْٹھا کر غلطی کی ہے تو اْسے اْس کی سزا کیوں دی جائے۔
اتنا ہی نہیں بلکہ ہم نے سرحد کے اْس پار سے ایسے افراد کو نیپال کے راستے واپس لایا جو بندوق کا راستہ ترک کرے گھر لوٹنے کے خواہاں تھے اور مجھے اس بات پر فخر ہے کہ اْن میں سے ایک نے بھی واپس بندوق کا راستہ نہیں اپنایا۔ ‘‘بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ لوگ نیشنل کانفرنس کے جلسوں ، جلسوں اور پروگراموں میں نوجوانوں، بزرگوں ، ما?ں اور بہنوں کی بھاری شرکت سے گھبرا گئے ہیں اور مختلف حربے اپنا کر ان انتظامیہ کے ذریعے ہمارے پروگرام پر قدغن لگانے کی کوششیں کررہے ہیں۔
ان کے مطابق یہ چاہتے ہیں کہ ہم لوگوں تک نہ پہنچیں اور ہم اپنی یہ کامیابی انتخابی مہم جاری نہ رکھ سکیں،لیکن اب ان کی سازشوں کو ناکام بنانے کا وقت آگیا ہے، عوام کو بھاجپا اور اس کے مقامی آلہ کاروں کو 20مئی کو ووٹ مشین پر ہل کا بٹن دبا کر دندانِ شکن جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں ماضی میں یہاں اپنے ساتھیوں کیلئے ووٹ مانگنے آتا تھا، آج میں اپنے لئے ووٹ مانگنے آیاہو، یہ پہلی مرتبہ میں آپ سے اپنے لئے ووٹ مانگ رہا ہوں، سرینگر بڈگام نشست کے ووٹروں نے مجھے 3بار پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے کا موقع دیا، کچھ تو ہے میں ایک بار نہیں 3بار گیا، کچھ تو کام کیا ہوگا، کچھ تو اْن کے جذبات کی ترجمانی کی ہوگی۔ اس بار میں شمالی کشمیر سے میدان میں ہوں اور آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے اپنے خدمات اور آپ کے احساسات اور جذبات کی ترجمانی کرنے کا موقعے فراہم کیجئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا