بی جے پی ملک کے آئین کو تہس نہس کرنے پر مکمل طور پر تلی ہوئی ہیں :ڈاکٹر فاروق عبداللہ

0
79

کہا2014میں کی گئی غلطیوں کا خمیازہ جموں، لداخ اور کشمیر کے عوام نے برابر بھگت رہے ہیں
یواین آئی

سری نگر؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے جمعرات کے روز کہا کہ 2014میں کی گئی غلطیوں کا خمیازہ جموں، لداخ اور کشمیر کے عوام نے برابر بھگت رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھاجپا کو یہاں کی حکومت میں لانے سے یہ اس تاریخی ریاست کو تہس نہس کیا گیا، جو جماعتیں آج یہاں عوام کے ہمدر بنے بیٹھے ہیں اور ووٹ مانگتے پھر رہے ہیں، یہ جماعتیں نہ صرف یہاں دفعہ370اور 35اے ختم کروانے میں راہ ہموار کی بلکہ حکومت میں رہ کر جی ایس ٹی کا اطلاق اورسرفیسی ایکٹ لاکر اپنی کشمیر دشمنی کا برملا ثبوت پیش کیا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے گاندربل میں چناوی ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں آپ سے آج ووٹ مانگنے آتے ہیں اْن سے ذرا پوچھئے کہ جموں وکشمیر کی موجودہ حالات کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا یہ وہی لوگ نہیں ہیں جنہوں نے یہاں بھاجپا کو لایا اور الگ الگ جماعتیں بنا کر خود کو دودھ کا دھلا جتلاتے پھر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان جماعتوں سے پوچھئے کہ کشمیری مسلمانوں کے ملی ادارے اوقاف کی موجودہ حالات کیلئے کون ذمہ دار ہے؟ یہ ادارہ کسی جماعت یا کسی شخص کی جاگیر نہیں تھا بلکہ یہاں کے مسلمانوں کا ادارہ تھا اور آج اس پر مکمل طور پر آر ایس ایس کا کنٹرول ہے؟
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر اس الیکشن میں موجودہ حکمرانوں کو شکست نہیں ملی تو مستقبل میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کو مزید مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے وزیر اعظم کا نشانہ صرف مسلمان ہیں اور وہ آج کل مسلمانوں کیخلاف زہرافشائی کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے ہیں۔
ان کے مطابق دلی کے سخت گیر حکمران صرف اور صرف ملک میں کنول کا پھول اور واحد ایک رنگ دیکھنا چاہتے ہیں جو ہندوستان کی جمہوریت کے اصولوں کے منافی اور آئین کیلئے سم قاتل ہے۔ یہ لوگ ملک کے آئین کو ملیا میٹھ اور تہس نہس کرنے پر مکمل طور پر تلے ہوئے ہیں۔ اس کے پیش نظر ملک کے عوام کو کمربستہ ہونا چاہئے ورنہ ملک کے اتحاد اور آزادی کو پارہ پارہ ہونے کا احتمال اور اندیشہ ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کا الیکشن اپنے وجود کو قائم رکھنے خصوصاً اپنی ریاست کی صدیوں کی وحدت، شناخت اور انفرادیت قائم رکھنے کا سوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بھاجپا کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کے میدان میں نہیں لیکن اس کی اے بی سی اور ڈی ٹیمیں میدان میں ہیں اور تمام سرکاری مشینری ان کی مدد و اعانت کیلئے لگا دی گئی ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے عوام سے کہاکہ اے ، بی، سی اور ڈی ٹیمیں یہاں بھاجپا کے خاکوں میں رنگ بھرنے مصروف ہیں اس لئے ضروری ہے کہ بی جے پی کی ان پراکسیوں کو مسترد کیا جائے۔ انہوں نے عوام سے نیشنل کانفرنس کے اْمیدوار آغا سید روح اللہ مہدی کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا