ملک میں یکساں آبادی کی پالیسی بنانا ضروری ہے: وی ایچ پی

0
70

کہاہندو آبادی میں 7.82 فیصد کمی آئی ہے، وہیں مسلمانوں کی آبادی میں 43.15 فیصد اضافہ ہوا ہے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے اقتصادی مشاورتی کونسل کی آبادی کے اعداد و شمار کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ملک میں یکساں آبادی کی پالیسی کا مطالبہ کیا ہے۔وی ایچ پی کے ترجمان ونود بنسل نے آج یہاں ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا’’اقتصادی مشاورتی کونسل کی رپورٹ کے مطابق، جہاں ہندوستان میں ہندو آبادی میں 7.82 فیصد کمی آئی ہے، وہیں مسلمانوں کی آبادی میں 43.15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔‘‘
مسٹر بنسل نے کہا کہ دنیا بھر میں یہ ریکارڈ موجود ہے کہ جہاں مسلمان بڑھتے ہیں وہاں غیر مسلم کم ہو جاتے ہیں۔ وہ وہاں سے بھاگ جاتے ہیں یا مارے جاتے ہیں۔ جب تک وہ اقلیت میں رہتے ہیں، مظلوم ہونے کا بہانہ بناتے ہیں یعنی مظلوم ہونے کا کارڈ کھیل کر اکثریت کو بدنام کرتے رہتے ہیں۔
مسٹر بنسل نے کہا ’’ آبادی میں بھی اضافہ کریں گے اور غریبی ، بے روزگاری اور ناخواندگی کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ مذہبی بنیاد پر ریزرویشن بھی چاہیں گے۔ ایک طرف ووٹ جہاد چلا رہے ہیں اور دوسری طرف آبادی کا جہاد چلا رہے ہیں۔ بڑھتی ہوئی آبادی پر کہا جاتا ہے کہ اللہ اولاد دیتا ہے لیکن وسائل کے لیے حکومت کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ وہ حکومت کی بات نہیں مانتے مگر حکومت سے سب کچھ مانگتے ہیں۔ وسائل حکومت سے چاہیے لیکن قانون شرعیت کا شاہئے۔۔ اس لیے ضروری ہے کہ ملک میں یکساں آبادی کی پالیسی بنائی جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا