مساوات پر ہندوستان کو کسی تلقین کی ضرورت نہیں: دھنکڑ

0
114
MUSSOORIE, APR 5 (UNI):- Vice President Jagdeep Dhankar addresses officer trainees at valedictory ceremony of IAS Professional Course, Phase-I (2023-Batch) at the Lal Bahadur Shastri National Academy of Adminsitration, in Mussoorie on Friday. UNI PHOTO-56U

سی اے اے کا مقصد پڑوسی ممالک میں مذہبی طور پر مظلوم اقلیتوں کو راحت فراہم کرنا ہے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکڑ نے کہا ہے کہ مساوات اور برابری کے معاملے میں ہندوستان کو کسی کے تلقین کی ضرورت نہیں ہے اور شہریت سے متعلق ترمیمی قانون (سی اے اے) کا مقصد پڑوسی ممالک میں مذہبی طور پر مظلوم اقلیتوں کو راحت فراہم کرنا ہے۔مسوری، اتراکھنڈ میں جمعہ کو لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے) میں سال 2023 بیچ کے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) کے ٹرینی افسران سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ مساوات کے معاملے پر ہندوستان کو کسی کی تلقین کی ضرورت نہیں ہے۔ . انہوں نے مختلف ممالک سے اپنے اندر جھانکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک میں ابھی تک کوئی خاتون سربراہ مملکت نہیں ہے جبکہ ہندوستان میں برطانیہ سے پہلے بھی ایک خاتون وزیر اعظم بن چکی ہیں۔ دوسرے ممالک میں "سپریم کورٹ” نے بغیر کسی خاتون جج کے 200 سال مکمل کر لیے، لیکن ہندوستان میں بہت پہلے ایک خاتون جج موجود تھیں۔
شہریت سے متعلق ترمیمی قانون پر مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ سی اے اے نہ تو کسی ہندوستانی شہری کو اس کی شہریت سے محروم کرتا ہے اور نہ ہی کسی کو پہلے کی طرح ہندوستانی شہریت کے لئے درخواست دینے سے روکتا ہے۔ سی اے اے پڑوسی ممالک میں مذہبی اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت دینے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے ان لوگوں پر نافذ ہوتا ہے جو 31 دسمبر 2014 کو یا اس سے پہلے ہندوستان آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی کو دعوت نہیں ہے۔
نائب صدر نے کہا کہ شاید ہی کوئی ہفتہ ایسا گزرتا ہے جب ہندوستانی بحریہ بحری قزاقی کے شکار افراد کو بچانے کے لیے کام نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ہندوستانی کو ان کی کامیابی پر فخر ہوگا۔
مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ جمہوریت کے لیے اس سے زیادہ چیلنج کچھ نہیں ہو سکتا کہ ایک باخبر ذہن لوگوں کی لاعلمی کا فائدہ اٹھانے کے لیے غلط بیانات دے۔ نائب صدر نے ایسے لوگوں کو بے نقاب کرنے پر زور دیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا