ماضی میں ہوئی ناانصافیوں کا اعتراف ضروری

0
0

مستقبل میں غلطیاں نہ دہرائی جائیں: فاروق عبداللہ
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍سینئر کانگریس لیڈر سلمان خورشید کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں دیئے گئے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ قومی سطح پر آپسی رواداری قائم کرنے کیلئے مختلف فرقوں میں مفاہمت اور مصالحت شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے۔موصولہ بیان کے مطابق ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ماضی میں ہوئی ناانصافیوں کا اعتراف کیا جانا چاہئے اور اس بات کو بھی یقینی بنانا چاہئے کہ مستقبل میں ایسی غلطیاں نہ دہرائی جائیں۔ ہندوستان کے مسلمانوں نے ملک کی آزادی، سالمیت، ترقی اور خوشحالی کیلئے عظیم اور بے لوث رول نبھایا ہے، تاہم ماضی ایسی تلخ یادوں اور مثالوں سے بھرا پڑا ہے جب مسلمانوں کو ایک منصوبہ بند حکمت عملی کے تحت ناانصافی، عدم مساوات اور تعصب کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ سلمان خورشید صاحب کا بیان دوراندیشی اور خلوص پر مبنی ہے،جس کا ہر سطح پر خیر مقدم ہونا چاہئے اور قومی سطح پر دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی ماضی میں مسلمانوں کیساتھ ہوئی ناانصافیوں کا اعتراف کرکے اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ مستقبل میں ایسا دوبارہ نہ ہو۔ صدرِ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ مسلمانوں میں عزت و آبرو اور تحفظ کے احساس کو دوبارہ بحال کرنے کی اشد ضرورت ہے، خصوصاً ایسے دور میں جب مسلمانوں کو بدترین فرقہ پرستی میں مختلف سماجی، سیاسی اور اقتصادی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ متواتر حکومت نے وقت وقت پر اقلیتوں کی اقتصادی بدحالی دور کرنے کیلئے مختلف کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا گیا تاہم ان کمیٹیوں کی معتبر اور حتمی رپورٹوں اور سفارشات پر کبھی بھی عملدرآمد نہیں کیاگیا۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ایسے ہی ملک کی لیڈر شپ کو سیاسی نظریات بالائے طاق رکھ کر جموں وکشمیر کیساتھ ہوئی ناانصافیوں اور غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہئے اور ان کی برپائی کرنے کیلئے آگے آنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سیاسی نظریات اور وابستگیوں سے اُوپر اُٹھ کر ملکی سطح پر اتفاقِ رائے پیدا کرکے جموںوکشمیر کے ساتھ انصاف کیا جائے تاکہ ریاست دیر پا امن، ترقی اور خوشحال مستقبل کی طرف گامزن ہوسکے

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا