متعلقہ حکام کو حد بندی کے کام کو 31؍ دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت دی
سری نگر/ لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو نے آج یہاں ایک میٹنگ کے دوران جھیل ڈل کے ساتھ ساتھ3.2 کلومیٹر لمبی مغربی فور شور روڈ کی تعمیر کے لئے لاوڈا کے خاکہ کو منظور ی دی۔ خاکہ کی منصوبہ بندی محکمہ لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( ایل اے ڈبلیو ڈی اے ) نے جھیل ڈل کے طبعی حدود کو واضح کرنے اور جھیل کی بحالی ودیدہ ذیبی کے لئے کی ہے ۔ میٹنگ میں چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم ، مکانات و شہری ترقی کے پرنسپل سیکرٹری دھیرج گپتا ، صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان، ڈپٹی کمشنر سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری ، وی سی لاوڈا جی ایم ڈار اور پی سی بی ، آر اینڈ بی ، یوای ای ڈی و دیگر محکموں کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔ 31؍ دسمبر تک 3.2 ویسٹرن فورشور سڑک پر حد بندی کے کام کو مکمل کرنے پر زو ردیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ا س پروجیکٹ کی بدولت جھیل ڈل کی رونق دو بالا ہوجائے گی اور یہ نہ صرف جھیل کی طبعی حد مقررہوگی بل کہ سیاحوں کے لئے اضافی کشش کا باعث بھی بنے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ کئی تفریحی مقامات جن میں ایٹنگ پوائنٹس، نشستوں کی سہولیات اور پی پی پی موڑ کے تحت چھوٹے مقامی بازار بھی سڑک کے ساتھ ساتھ قائم کئے جائیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ ممتاہوٹل سے سعدہ کدل تک جانے والی سڑک جھیل پر ممکنہ تجاوزات کو روکنے میں مدد دے گی ۔اُنہوں نے کہا کہ اِس عمل میں مقامی باشندوں کی باقاعدہ باز آباد کاری کے لئے ماسٹر پلان بھی مرتب کیا جانا چاہیئے۔ گریش چندر مرمو نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ 4498کنبوں کی باز آباد کاری کے لئے منصوبہ تیار کریں جو اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہوں۔ اُنہوں نے کہا کہ متاثرہ کنبوں کو علاحدہ کالونیوں میں رہائشی سہولیات فراہم کرنے کے لئے اِنتظامات کئے جانے چاہئیںجہاں تمام ضروری سہولیات دستیاب ہوں گی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ہاوس بوٹوں کو نئے مقامات پر قائم کرنے کے لئے تین مزید جگہوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی جہاں مناسب بائیو ڈائجسٹر نظام قائم ہو۔ سالڈ ویسٹ اور لیکوڈ ویسٹ منیجمنٹ کی مناسب منصوبہ بندی پر زور دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقین پر زور دیا کہ وہ ایس ٹی پی نیٹ ورکنگ نظام کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے جھیل میں ڈریجنگ اور ڈی وی ڈنگ کام میں سرعت لانے پر بھی زور دیا۔ اس سے قبل پرنسپل سیکرٹری دھیرج گپتا نے جھیل ڈل کے تحفظ ، بحالی اور اس جھیل کی رونق کو دوبالا کرنے کے سلسلے میں کی جارہی کوششوں پر ایک تفصیلی رِپورٹ پیش کیا۔