احتجاجی کال کے بعد وادی میں انٹرنیٹ سروس رفتار کم
کے این ایس
سرینگرہوم منسٹری کی جانب سے جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے کے بعد پولیس نے جماعت کے امیر اور ارکان کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ تنظیم کے زیر اہتمام چلنے والے اداروں کو کو بھی سیل کرنے کا عمل شروع کیا۔اس دوران شمالی کشمیر کے اجس بانڈی پورہ می مقامی مداخلت کے بعد جماعت اسلامی کے زیر اہتمام چلنے والے سکول کی سیل ہٹائی گئی جس کو پہلے حکام نے سیل کیا تھا۔ادھر مزاحمتی قیادت کی جانب سے ہڑتالی کال کے پیش نظر پوری وادی کشمیر میںانٹرنیٹ سروس کی رفتار انتہائی کم کر دی گئی۔ادھر ریاستی گورنر کے خصوصی مشیر خورشید احمد گنائی نے بتایا کہ ریاستی سرکار پہلے زمینی صورتحال کا گہرائی سے جائزہ لے گی اور تب ہی جماعت کے ادارہ فلاح عام ٹرسٹ سے منسلک تعلیمی اداروں کے حوالے سے کوئی فیصلہ لیا جائیگا۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق جمعرات کو منسٹری آف انڈیا کی جانب سے ریاست جموں کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ بعد تنظیم کے زیر اہتمام چلنے والے تعلیمی اداروں کو بھی سیل کرنے کا عمل شروع کیاگیا۔اس دوران شمالی کشمیر کے اجس بانڈی پورہ میں قائم ‘ اسلامیہ ماڈل سکول کوعلاقے کے تحصیلدار کی قیادت میں انتظامیہ کی ایک ٹیم نے جمعہ کے صبح اسلامیہ ماڈل سکول اجس، کو سیل کیا، جو جماعت اسلامی کی زیر سرپرستی چلنے والے فلاح عام ٹرسٹ کے ماتحت کام کرتا ہے تاہم بعد میں لوگوں کی مداخلت کے بعد مزکورہ تعلیمی ادارے کی سیل ہٹا دی گئی۔ذرائع نے کہا کہ حکام کو یہ غلط فہمی ہوئی تھی کہ شاید اس سکول کے اندر جماعت اسلامی کا دفتر ہے تاہم اس غلط فہمی کو مقامی لوگوں نے فوری طور دور کردیاایس ایس پی بانڈی پورہ، راہل ملک نے اس بات کی تصدیق کی کہ مذکورہ سکول سے سیل ہٹائی گئی ہے۔ ادھر جماعت اسلامی کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں کے مقفل ہونے سے متعلق افواہ بازی پربولتے ہوئے ریاستی گورنر کے خصوصی مشیر خورشید احمد گنائی نے بتایا کہ ریاستی سرکار پہلے زمینی صورتحال کا گہرائی سے جائزہ لے گی اور تب ہی جماعت کے ادارہ فلاح عام ٹرسٹ سے منسلک تعلیمی اداروں کے حوالے سے کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔خیال رہے کہ جماعت اسلامی جموں کشمیر پرگذشتہ رات وزرت داخلہ نے پابندی عائد کر دی ہے ادھر مزاحمتی قیادت کی جانب سے ہڑتالی کال اور نماز جمعہ کے پیش نظر پوری وادی کشمیر میںانٹرنیٹ سروس کی رفتار انتہائی کم کر دی ہے جس کے سبب عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑاجبکہ انتظامیہ نے بتایا کہ تھری جی اور فور جی سروس کواحتیاطی طورمعطل کردیا گیا ہے۔