سیاسی صورتحال انتہائی سنگین اور پریشان کن

0
29
  • اقوام متحدہ عوام پر ڈھائے جارہے مظالم کا سنجیدہ نوٹس لے: میرواعظ
    فردوس احمد
  • سرینگر؍؍جموںوکشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال کو انتہائی سنگین اور پریشان کن قرار دیتے ہوئے حریت کانفرنس کے چیرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ اور حقوق بشر کے بین الاقوامی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ حکومت ہند کی جانب سے کشمیری عوام پر ڈھائے جارہے مظالم ، جبر و زیادتیوں، مار دھاڑ، کشت وخون کا سنجیدہ نوٹس لیںاور اس دیرینہ مسئلہ کو یہاں کے عوام کی مرضی اور خواہشات کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کریں۔مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حریت چیرمین نے کہا کہ ظلم و زیادتی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کیخلاف موثر آواز اٹھانا حالات کا ناگزیر تقاضا ہے چنانچہ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے موجودہ نازک صورتحال اور دیگر تمام عوامل کو نظر میں رکھ کر تفصیلی مشاورت کے بعد قوم کے سامنے ایک جامع پروگرام رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ حریت پسند عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ قیادت کے پروگرام پر من و عن عمل کریں اور تحریک مزاحمت کوآگے بڑھانے میں اپنا بنیادی رول ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر خصوصاً جنوبی کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ شوپیاں، ترال ، کولگام ، پلوامہ اور دیگر علاقوں میں ہر روز کشت وخون، مار دھاڑ، قتل و غارت کا سلسلہ دراز کیا جارہا ہے ، شبانہ چھاپوں، گرفتاریوں، شہداء کے لواحقین کو زد وکوب جیسے واقعات ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ ہیں ۔ میرواعظ نے کہا کہ ایک طرف نوجوانوں کو پیلٹ اور بلٹ کے ذریعہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور گزشتہ کل ہی شوپیاں میں ایک اور کمسن طالب محمد عمر کمہار کو راست فائرنگ(Target Killing) کے ذریعہ شہید کیا گیا،ا ٓخر کب تک کشمیریوں کا قتل عام جاری رہیگا؟ کشمیریوں کی تیسری نسل اس مسئلہ سے جڑ چکی ہے۔ یہاں کے نونہال مسئلہ کشمیر کے ہتھے چڑھ رہے ہیں ، ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کی منصفانہ حل کی جانب اپنی توجہ مبذول کریں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میںبھارتی افواج اور فورسز کے ہاتھوں ہر ایک ہلاکت بھارت کیخلاف غم و غصے اور نفرت میں اضافے کا باعث بن رہی ہے اور حکومت ہندوستان کو چاہئے کہ وہ ان حالات کا ادراک کرکے اپنی ظلم و جبر سے عبارت پالیسی کو ترک کرے اور مسئلہ کو حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہندوستان یہ سمجھتی ہے کہ وہ فوجی قوت ، طاقت اور تشدد کے ذریعہ مسئلہ کشمیر کو ختم کرے گی تو وہ شدید غلط فہمی میں مبتلا ہے۔مسئلہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے اور اس مسئلہ کو صرف حق خودارادیت کو بنیاد بنا کر ہی حل کیا جاسکتا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا