جناح کی تصویر کا معاملہ محض سیاسی ڈرامہ

0
31
  • شرپسند عناصر ملک کا ماحول خراب کرنے کا کوئی موقعہ گنوانا نہیں چاہتے:شاہی امام پنجاب
    مستقیم
  • لدھیانہ؍؍گزشتہ دو دنوں میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ایڈیٹوریم میں لگی قائد اعظم پاکستان محمد علی جناح کی تصویر کو لیکر بھاجپا کے مقامی ممبر پارلیمنٹ کے اعتراض کے بعد شروع ہوئے سیاسی ڈرامہ کو مجلس احرار اسلام بھارت کی جانب سے شاہی امام پنجاب مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی نے ملک میں نفرت پیلانے کی ایک ناکام سازش بتاتے ہوئے اس واقعہ کی سخت مزمت کی ہے ، آج یہاں تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے شاہی امام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ فرضی دیش بھگتوں کو جناح کی تصویر کا خیال ستر سال گزر جانے کے بعد آیا ہے جبکہ گزشتہ این ڈی اے حکومت میں اوپ پردھان منتری شری لال کشن ایڈوانی بھی یونیورسٹی کے دورے کے دوران اس تصویر کی ذیارت کر چکے ہیں ، مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی نے کہا کہ دراصل شرپسند عناصر اب ملک میں نفرت پھیلانے کا کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتے ، ناپاک سیاست دانوں کو مذہبی رنگت میں حکومت کے ایوان نظر آ رہے ہیں اور یہ انکی خام خیالی جو کہ جلدی ہی نکل جائیگی ، ایک سوال کے جواب میں شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی نے کہا کہ گرچہ قیام پاکستان کے وقت مسلم لیگ اور قائد اعظم کے ساتھ احرار اور خاندان حبیب کا براہ راست اختلاف جگ ظاہر ہے لیکن علیگڑھ میں انکی تصویر کو شرپسندوں کے کہنے پر نہیں اتارا جانا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہاکہ اک تصویر جو کہ صرف تاریخی حیثیت رکھتی ہے اسکے لگے رہنے یا اتر جانے سے ملک کو کوئی فائدہ یا نقصان نہیں ہونے والا، شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی نے کہا کہ یوپی کی حکومت کو شرم آنی چاہئے کہ سو سال قدیم تصویر کو مدعا بنا کر کچھ لوگ یونیورسٹی پر حملہ کرتے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی رہی ، انہوں نے کہا کہ حکومت اپنا رویہ بدلے حکومت کا کوئی مذہب نہیں ہوتا سوائے عدل اور انصاف کے ، انہوں نے کہا کہ اہل اقتدار سن لیں طاقت کے بل پر تاریخ بدلی نہیں جا سکتی بلکہ اک نئی ناپاک تاریخ مرتب ہو جاتی ہے جو کہ آجکل کی جا رہی ،

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا