’
یواین آئی
سری نگر؍؍حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ مولوی عمر فاروق نے کہا کہ جموںوکشمیر میں حکومتوں کے بننے یا بگڑنے سے مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ہیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ بقول اُن کے یہاں اول روز سے ہی فوج کی حکمرانی رہی ہے اور چاہے پی ڈی پی ہو یا این سی یہ جماعتیں محض ایک کٹھ پتلی کا کردار ادا کرتی رہی ہیں۔ میرواعظ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز یہاں جموں وکشمیر عوامی مجلس عمل کے 55 ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب میں صدارتی خطبہ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ’ ہماری مبنی برحق جدوجہد کو جس شدت کے ساتھ ظلم اور تشدد کے ذریعہ دبانے کی کوشش کی جائے گی اتنی ہی شدت کے ساتھ یہ تحریک اور ابھر کر سامنے آئے گی اور مظالم اور تشدد کے باوجود ہماری تحریک ہر سطح پر جاری و ساری رہے گی‘۔ میرواعظ نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں پر مشتمل ہماری طویل جدوجہد آج اس قوم کی چوتھی نسل کو منتقل ہو چکی ہے اور آپ دیکھ رہے ہیں کہ اس قوم کی نوجوان اور تعلیم یافتہ نسل کس طرح اس قوم کے سیاسی مستقبل کے تئیں کے جدوجہد میں سرفروشانہ کردار ادا کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا ’ طاقت اور تشدد کے بل پر یہاں کے نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کرنے کا عمل انتہائی منفی نتائج کا حامل ثابت ہو سکتا ہے اور حکومت ہندوستان نے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کو دبانے کے لئے جس طرح طاقت اور تشدد کی پالیسی اپنائی ہے اور کشمیر جیسے انسانی اور سیاسی مسئلے کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے کے بجائے ملٹری مائٹ سے عبارت پالیسی اختیار کی ہے وہ اس پورے خطے کے امن کو پہلے سے لاحق خطرات میں اضافے کا موجب بن رہی ہے‘۔ انہوں نے کہا ’ مزاحمتی قیادت کو آئے روز گھروں یا تھانوںمیں محصور کرنے، لوگوں کے خلاف طاقت اور تشدد کی پالیسی پیلٹ اور بلٹ کا وحشیانہ استعمال اور حقوق انسانی کی سنگین پامالیاں یہ سب بھارتی حکمرانوں کی سرکاری پالیسی بن گئی ہے تاہم عالمی برادری اب زیادہ دیر تک کشمیری عوام پر ہو رہے مظالم کے تئیں چشم پوشی کی متحمل نہیں ہوسکتی اور کشمیر کے حالات کے حوالے سے اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کمیشن کی حالیہ رپورٹ حکومت ہندوستان کے لئے چشم کشا ہے‘ ۔ میرواعظ نے اقوام متحدہ اورعالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام پرہو رہے مبینہ مظالم کا سنجیدہ نوٹس لیں اور اس دیرینہ تنازعہ کو حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کشمیر اور ملک کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں مقید کشمیری سیاسی نظر بندوں کے عزم اور حوصلے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ جیلوںمیں ان قیدیوں کے ساتھ روا رکھا جا رہا غیر انسانی سلوک حقوق بشر کے عالمی اداروں کے لئے چشم کشا ہے اور ان قیدیوں کی مدت قید کو جس طرح بلا جواز اور مختلف بہانوں سے طول دینے کی کوشش کی جارہی ہے وہ ان قیدیوں کے تئیں حکومت ہندوستان کی جارحانہ پالیسیوں کی عکاسی کرتی ہے جو ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے ۔ اس دوران حریت کانفرنس (ع) کے ترجمان نے کہا کہ جموںوکشمیر عوامی مجلس عمل کا55واں یوم تاسیس آج اس عزم اور تجدید عہد کے ساتھ منایا گیا کہ آج سے 55 سال قبل جس عظیم مقصد اور نصب العین کے حصول کے لئے بانی تنظیم شہید ملت میرواعظ مولانا محمد فاروق نے اس تنظیم کے داغ بیل ڈالی تھی اس مقصد اور نصب العین کے حصول تک مبنی برحق جدوجہد ہر سطح پر جاری و ساری رکھی جائے گی۔ یوم تاسیس کے سلسلے میں تنظیم کے مرکزی دفتر میرواعظ منزل راجوری کد ل سری نگر پر وادی بھر سے آئے ہوئے تنظیمی زعمائوں ، کارکنوں، مرکزی عہدیداروں اور حلقہ صدور کا ایک پر وقار اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت سربراہ میرواعظ مولوی عمر فاروق نے انجام دی جبکہ اس موقعہ پر متعدد تنظیمی زعمائوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تنظیم کی 55 سالہ کارکردگی کی حصولیابیوں قربانیوں اور حصول مقصد کے حوالے سے کی جارہی کاوشوں کا تفصیل کے ساتھ ذکر کیا۔