سوچھ بھارت ابھیان صرف شہروں تک محدود ، دیہات میں مہم کا کوئی فائدہ نہیں۔

0
57

کشتواڑ کا مذہبی مقام گودریش ناگ پر صفائی ستھرائی کا فقدان ،
عمران شاہ
کشتواڑ// گودریش ناگ جہاں لوگ عقیدت و احترام سے جاتے ہیں۔اس ناگ کی یہ خوبی ہے کہ یہ سالا سال کشتواڑ کی عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرتا ہے۔ سرکار کی لاپرواہی کی وجہ سے آج گزارش ناک کو جانے والا راستہ گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے۔جہاںایک طرف مونسپل کمیٹی کشتواڑ شہر بھر کی گندگی کو جمع کرکے یہاں ڈالی جارہی ہے تو دوسری طرف ایچ آر ٹی سے آنے والا پانی کا ہنوز چند میٹر کی دوری پر واقعہ ہے۔ جس سے اس گندگی کی وجہ ہے مہلک بیماریوں کا پھلنے کا خطرہ لاحق ہے۔ مقامی آبادی اس گندگی سے پرشان ہے ۔ جبکہ اس سلسلہ میں متعد بار حکام کو مطلع کرنے کے باوجود بھی کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی ہے۔ علاقہ کے معززین نے محبوبہ مفتی سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوے کہا کہ اس مقدس مقام جس کو گودریش ناک کہا جاتا ہے کا خاص طور پر صفائی کا خیال رکھا جائے، عوام نے کہا کہ اس ناگ کے ساتھ لوگوں کے جزبات جڑے ہوے ہیں، یہ گیدریش ناگ شاہ فریدودین ولی ؒکی دین ہے،۔جس سے شہر کشتواڑ کی کثیر آبادی پانی حاصل کرتی ہے ۔ایک ایسی مہم کا آغازکیا گیا جو ملک کے وزیر اعظم نے 2 اکتوبر 2014 کو ملک گیر سطح پر صفائی ستھرائی کی مہم کا آغاز کیا۔ اس مہم کا نام س±وَچھ بھارت ابھیان دیا گیا۔ 2 اکتوبر کے انتخاب کی اہم وجہ بھارت بھر میں عام طور سے بابائے قوم کا درجہ دی جانے والی شخصیت مہاتماگاندھی کا اسی یوم پیدائش اور قومی تعطیل ہونا ہے۔ اس پروگرام کو سرکاری اور غیر سرکاری اداروں اور کئی اہم شخصیات کی طرف سے زبردست حمایت حاصل ہوئی ہے کیونکہ مہاتما گاندھی صفائی ستھرائی کے زبردست حامی اور خود کئی تطہیری کوششوں کا حصہ بنے تھے ۔مگر دوسری طرف کشتواڑ میں سوچھ بھارت خالی کاغذات تک ہی محدود ہے۔عوام نے مطالبہ کرتے ہوے کہا ہے کہ اگر اس سلسلہ میں حکام کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں اٹھایا گیا تو عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا