علماءاکرام اور نوجوانان سرنکوٹ کی محنت بالآخر رنگ لائی
افتخار حسین شاہ
سرنکوٹ //سرنکوٹ میں پچھلے کئی ماہ سے شراب خانے کو بند کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی اور اس ضمن میں بار ہا سرنکوٹ میں شراب خانے کو لیکر احتجاج کئے گئے تھے۔اس سلسلے میں پچھلی بار سرنکوٹ انتظامیہ نے سرنکوٹ کے لوگوں کو یقین دہانی کروائی کہ اکتیس مارچ تک شراب خانے کو بند کر دیا جائے گا اور آج اسی معاہدے کے مطابق شرب خانہ کے مالکان نے علماءاکرام کے ساتھ وعدہ پابند ہوتے ہوئے شراب خانے کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس موقعہ پر علماءاکرام نے مالکان کی جانب سے لئے گئے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔اس موقعہ سیاسی اور سماجی شخصیت طارق منہاس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شراب خانے کو بند کرنے کا مسئلہ پچھلے کئی ماہ سے چل رہا تھا تا ہم شراب خانہ کے مالکان نے وعدہ وفا کرتے ہوئے شراب خانے کو بند کرنے کا اعلان کیاہے۔اس موقعہ پر انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کے لئے یہ ایک وباء تھی اور اب اس وباءسے نوجوان نسل کو چھٹکارا حاصل ہو گا۔انہوں نے شراب خانے کے تئیں لئے گئے فیصلے کا خیر مقدم بھی کیا ہے۔اس موقعہ پر سرنکوٹ کے نوجوانوں نے بھی خوشی اور مسرت کا اظہار کیا جبکہ سیول سوسائٹی سرنکوٹ اور سرنکوٹ کی عوام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سرنکوٹ میں نشہ جیسی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھنکنے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے پولیس بھی متحرک ہے اورہر شخص کا فرض بنتا ہے کہ متحد ہو کر منشیات فروشوں اور نشہ کے عادی افراد کے ساتھ سخت رویہ اختیار کیا جائے اور نشہ کے خاتمے کیلئے اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔