سرحدوں پہ پھرکشیدگی کے سیاہ بادل

0
60

سانبہ میں پاکستانی فوج کی فائرنگ سے بی ایس ایف کانسٹیبل ہلاک
یواین آئی

جموں؍؍جموں وکشمیر کے ضلع سانبہ میں بین الاقوامی سرحد پر گذشتہ رات پاکستانی فوج کی فائرنگ سے بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک کانسٹیبل جاں بحق ہوا۔ مہلوک بی ایس ایف کانسٹیبل کی شناخت دیویندر سنگھ کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے گذشتہ نصف شب کو سانبہ میں بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جس میں بی ایس ایف کا ایک اہلکار جاں بحق ہوا۔ انہوں نے بتایا ’پاکستان کی طرف سے گذشتہ رات قریب ایک بجکر 20 منٹ پر سانبہ میں بین الاقوامی سرحد پر 173 بٹالین بی ایس ایف پوسٹ کو نشانہ بناکر شدید فائرنگ کی گئی۔ اس میں بی ایس ایف کا ایک جوان شدید طور پر زخمی ہوا‘۔ ذرائع نے بتایا ’زخمی جوان کو فوجی اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا‘۔ انہوں نے مزید بتایا ’طرفین کے مابین گولہ باری کا تبادلہ قریب ایک گھنٹے تک جاری رہا۔ بی ایس ایف اہلکاروں نے پاکستانی فائرنگ کا موثر اور منہ توڑ جواب دیا‘۔ بی ایس ایف کانسٹیبل دیویندر سنگھ کی ہلاکت کے ساتھ جموں وکشمیر میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر رواں برس جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 33 ہوگئی ہے۔ ان میں 17 سیکورٹی فورس اہلکار بھی شامل ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی طرف سے رواں برس کے دوران 700 سے زائد مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ سانبہ واقعہ سے قبل 10 اور 11 مئی کی درمیانی رات کو ضلع پونچھ میں ایل او سی کے گلپور سیکٹر میں بھارتی اور پاکستانی افواج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس میں ایک 20 سالہ نوجوان جاں بحق ہوا۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 1999 ء کے تنازعے کے بعد سنہ 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔ تاہم جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود سرحدوں پر فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ دریں اثنا سانبہ سے ملحقہ ضلع کٹھوعہ کی سرحدی علاقوں میں تلاشی آپریشن جاری رکھا گیا ہے۔ ضلع کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد پر مشتبہ افراد کے ایک گروپ کی نقل وحرکت دیکھنے جانے کے بعد سیکورٹی فورسز بشمول فوج اور ریاستی پولیس کی جانب سے پیر کی علی الصبح مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا گیا۔ پولیس ذرائع نے یو این آئی کو بتایا ’ہیرا نگر تحصیل میں بین الاقوامی سرحد پر دو بارڈر آوٹ پوسٹس کے درمیان واقع تارنہ نالہ میں اتوار اور پیر کی درمیانی رات قریب بارہ بجکر 15 منٹ بی ایس ایف فوجیوں نے تین سے چار مشتبہ افراد کی نقل وحرکت دیکھی۔ مشتبہ افراد نے فوجی وردی پہن رکھی تھی‘۔ انہوں نے بتایا ’سمجھا جاتا ہے کہ جنگجوؤں کی طرف سے دراندازی کی گئی ہے‘۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں تلاشی مہم جاری ہے جبکہ تمام فوجیوں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا ’ ہیلی کاپٹروں کو بھی کام پر لگادیا گیا ہے‘۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کٹھوعہ شری دھر پٹیل نے یو این آئی کو بتایا ’علاقہ میں سیکورٹی فورسز کا ابھی تک مشتبہ افراد کے ساتھ کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا۔ تلاشی آپریشن کو جاری رکھا گیا ہے‘۔ بی ایس ایف جموں کے آئی جی رام اوتار نے کہا کہ علاقہ میں تلاشی مہم جاری رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ’مشتبہ نقل وحرکت کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی ایجنسیوں بشمول فوج اور پولیس کو الرٹ کیا گیا۔ علاقہ کو محاصرے میں لیکر تلاشی مہم چلائی جارہی ہے۔ ابھی تک مشتبہ افراد کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں ملا ہے‘۔ انہوں نے کہا ’جو بی ایس ایف اہلکار وہاں ڈیوٹی پر تعینات تھا، اس نے وہاں پر مشتبہ نقل وحرکت دیکھی۔ اس کے بعد اس نے سب کو الرٹ کیا۔ علاقہ میں تلاشی آپریشن جاری ہے‘۔ رام اوتار نے کہا کہ علاقہ میں الرٹ جاری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ’ہر ایک یونٹ اور فوجی کو الرٹ کیا گیا ہے‘۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کہیں جنگجو باڑ کاٹ کر دراندازی کرنے میں کامیاب تو نہیں ہوئے ہیں تو اُن کا جواب تھا ’کسی بھی جگہ باڑ کاٹی نہیں گئی ہے‘۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا