ساہتیہ اکیڈمی نئی دہلی نے HEMاسکول راجوری میں کانفرنس سہ ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا

0
0

ادب مختلف خطوں کے لوگوں اور مسلک کے لوگوں کو ایک ساتھ دھاگے میں پروتاہے:ڈپٹی کمشنر محمد نذیرشیخ
دانشوروں ، ادیبوں ، شاعروں اور ادب سے محبت کرنے والوں کی ایک کہکشاں نے شرکت کی
عارف قریشی

راجوری؍؍ ساہتیہ اکیڈمی نئی دہلی نے آج ہمالیہ ایجوکیشن مشن اسکول راجوری میں ایک سمپوزیم کم میوزیکل پروگرام کا انعقاد کیا۔دن بھر کے سمپوزیم کا افتتاح ڈپٹی کمشنر راجوری ، محمد نذیر شیخ نے کیا ، جو اس موقع پر مہمان خصوصی بھی تھے۔یہ پروگرام دبستان ہمالیہ کے تعاون سے کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں دانشوروں ، ادیبوں ، شاعروں اور ادب سے محبت کرنے والوں کی ایک کہکشاں نے شرکت کی جن میں شبیر روٹھ ، احتشام حسین ، اکبر علی ، روبینہ میر ، ڈاکٹر شہنواز اور دیگر شامل تھے۔ مقامی زبانوں کے فروغ کے بارے میں اپنے خیالات پیش کیے۔یہ پروگرام کشمیری زبان کی ترقی کے سمپوزیم ، پیر پنچال ریجن میں ادب اور پہاڑی ، گوجری اور کشمیری کی نمائندگی کرنے والے مقامی فنکاروں کے ذریعہ میوزیکل پریزنٹیشن (LUKA) کے دو حصوں میں تقسیم کیاگیا۔اس موقع پر جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ ، کلچر اینڈ لینگوئج کے زیر اہتمام ایک اردو مشاعرہ کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں جموں و کشمیر کے مختلف حصوں کی نمائندگی کرنے والے شعرا نے ان کی نظمیں پڑھیں اور حاضرین کو دل موہ لئے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر راجوری نے راجوری میں ایسی بامقصد اور ثقافتی کانفرنس کے انعقاد کے لئے ساہتیہ اکیڈمی نئی دہلی اور دایچ ای ایم کی کاوشوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ادب مختلف خطوں کے لوگوں اور مسلک کے لوگوں کو ایک ساتھ باندھتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مصنفین اور فنکار محبت ، امن اور ہم آہنگی کے پیغامبر ہیں اور وقت کی ضرورت ہماری مقامی زبان کو فروغ دینے اور پرانے کلچر کو زندہ کرنے کی ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں عام لوگوں سے فعال تعاون کی خواہش کی۔بعدازاں مشاعرہ کے آخر میں روبینہ میر کے ذریعہ ایک کتاب "نوید ای قلام” کے نام سے بھی جاری کی گئی۔اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ ، بلال میر ، ڈسٹرکٹ کلچر آفیسر راجوری عالم ڈار ، کنوینر ناردرن ریجنل بورڈ ساہتیہ اکیڈمی ڈاکٹرعاز حاجینی اور سرپرست ہمایالان ایجوکیشن مشن فاروق مظفر بھی موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا