رزق حلال کی تلاش جستجو اور تگ و دو عظیم عبادت نوجوان نسل پرخود روزگار کے مواقع تلاش کرنے زور:میرواعظ

0
0

سی این ایس
سرینگرحریت کانفرنس کے چیرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے رزق حلال کی تلاش جستجو اور تگ و دو کو عظیم عبادت قرار دیتے ہوئے کشمےر کی نوجوان نسل پر زور دیا ہے کہ وہ خود روزگار کے مواقع تلاش کریں اور کسی بھی جائز اور حلال پیشے کو کم تر اور حقیرنہ سمجھیں۔شہر خاص کے رعناواری علاقے میں ایک نجی کاروباری مرکز کے افتتاح کے موقعہ پر وہاں موجود نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے جناب میرواعظ نے ان پر زور دیا کہ وہ Dignity of Labour کو کسی بھی طور نظر انداز نہ کرےں اور از خود اپنا کاروبار شروع کرنے کیلئے محنت و مشقت کو اپنا شعار بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری ریاست میں بہت سے ایسے شعبے ہیں جن سے استفادہ کرکے نوجوان اپنا روزگار کما سکتے ہیں ۔جناب میرواعظ نے کہا کہ حلال طریقے سے رزق کمانا ایک مسلمان کیلئے اسی طرح سے ایک دینی فریضہ ہے جس طرح سے دین اسلام کے دیگر اعمال اور فرائض ہیں اور اسلام میں رزق حلال کی اہمیت اور اسکی افادیت کے حوالے سے انبیاءؑ بالخصوص خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی ﷺ کی مبارک زندگی ہمارے لئے نمونہ عمل ہے ۔ میرواعظ نے اس امر پر انتہائی فکر و تشویش کا اظہار کیا کہ جموںوکشمیر خاص طور پر ہماری وادی میں افرادی قوت اور مختلف کاموں میں مہارت رکھنے کے باوجود ہمارے نوجوان محنت و مشقت سے نہ صرف جی چرا رہے ہیں بلکہ بہت سے ایسے کام اور آبائی پیشے ہیں جن کو وہ اچھی طرح انجام دے سکتے ہیں لیکن وہ ان کاموں کو اختیار کرنا اپنے لئے باعث شرم اور عار سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں کے ہزاروں افراد اگر کشمیر آکر مختلف کاموں کو اختیار کرکے اپنا روزگار کما سکتے ہیں تو کیا وجہ ہے کہ کشمیر میں ہمارے اپنے نوجوان محنت و مشقت سے جی چرا رہے ہیںجس وجہ سے بے روزگاری کی شرح دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے اور دستیاب اعداد و شمار کے مطابق اس وقت لاکھوں کی تعداد میں پڑھے لکھے کشمیری نوجوان بے کار اور بے روزگارپڑے ہیںجو کہ کسی بھی طور ایک صحت مند علامت نہیں ہے ۔اس دوران میرواعظ نے کشمیری سماج کو درپیش مسائل ، سماجی بے راہ روی ، دین سے دوری اور اخلاقی گراوٹ پر زبردست فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہ گزشتہ دو روز کے دوران کئی معصوم بچیوںنے خودکشی کے واقعات رونما ہوئے اور کئی مقامات پر لاوارث حالت میں نوزائد بچوں کی موجودگی سماجی بے راہ روی کی عکاسی کرتی ہے جو کہ نہ صرف حد درجہ تشویش کا باعث ہے بلکہ سماج کے ہر ذمہ دار فرد کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔دریں اثنا حریت ترجمان نے پلوامہ کے علاقے کاکہ پورہ ، سامبورہ اور حاجن میں شبانہ چھاپوں کے دوران درجنوں نوجوانوں کی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری، مکینوں کو زدو کوب کئے جانے اور مکانوں کے اندر گھس کر اسباب خانہ کے توڑ پھوڑ اور گھریلو سامان کو تہس نہس کئے جانے کی کارروائیوںکی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک منصوبہ بند پروگرام کے تحت نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور فورسز خود کو حاصل بے پناہ اختیارات کا بڑی بے دردی کے ساتھ استعمال کرکے نہتے لوگوںکو اپنا نشانہ بنا رہی ہے ۔ترجمان نے سرکاری سطح پر عام لوگوں کیخلاف اختیار کی جارہی جارحانہ پالیسی کو حد درجہ تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حربوں سے ایک جائز جدوجہد میں مصروف عوام کے حوصلوںکو شکست نہیں دی جاسکتی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا