راجوری میں کارکنان کا یک روزہ اجلاس

0
59

انتخابات میں تاخیر نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو بے اختیار کر دیا ہے: ذوالفقار علی
شیراز چوہدری
راجوری :اپنی پارٹی کے نائب صدر، اور سابق کابینی وزیر، چودھری ذوالفقار علی نے جموں و کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس نے لوگوں میں بے اختیاری کے احساس کو جنم دیا ہے۔چودھری ذوالفقار علی نے راجوری میںایک روزہ ورکرز میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا اعلان نہیں کیا گیا جبکہ بھارت کی دیگر ریاستوں میں مرحلہ وار انتخابات کا سلسلہ ہوا اور عوام نے اپنی مرضی کی حکومت کو منتخب کیا۔ سابق کابینہ وزیر نے انتخابات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ایک منتخب حکومت کی عدم موجودگی نے ترقی اور ان کے روزمرہ کے مسائل کے حوالے سے عوام میں عدم اطمینان پیدا کیا ہے۔انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح ملک نے 75 واں یوم جمہوریہ جوش و خروش کے ساتھ منایا اور عوامی مسائل کو حل کرنے والی منتخب حکومت کی اہمیت پر زور دیا۔’’ایک جمہوری ملک میں آئین لوگوں کو اپنی حکومت منتخب کرنے اور عوام دوست پالیسیاں بنانے اور عوام کی توقعات کے مطابق معاشرے میں تبدیلیاں لانے کا اختیار دیتا ہے۔ تاہم، جموں و کشمیر پچھلے کئی سالوں سے انتخابات سے محروم ہے اور سرکاری بابوتاریخی سابقہ ریاست جموں و کشمیر پر حکومت کر رہے ہیں،‘‘ انہوں نے کہا۔کارکنان کے اجلاس میں ابھرتی ہوئی سیاسی صورتحال اور اس کے عوام پر پڑنے والے منفی اثرات پر تفصیلی بحث کی گئی کیونکہ عوام اور انتظامیہ کے درمیان خلیج بڑھ گئی ہے اور عوامی مسائل اکثر حل نہیں ہوتے۔اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں ضلع صدر راجوری سید منظور حسین شاہ بخاری، فضل چوہان، چوہدری میر حسین، کرم دین، سابق بی ڈی سی – شمیم اختر، خلیل الرحمان لون، صوفی عالم دین، بلونت سنگھ، وزیر سنگھ ،سچن سنگھ، سوبھا سنگھ، اشفاق لون، شبیر چودھری، انور شاہ، دلپذیر، عارف راتھر، شفقت چوہان، مشتاق احمد اور دوسرے شامل ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا