جنیدمتوکی ہیٹرک:تین حلقوں سے کامیاب

0
15

یواین آئی

سرینگر؍؍نیشنل کانفرنس کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہوکر بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے جنید عظیم متو نے سری نگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) کے تین بلدیاتی حلقوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ انتخابی نتائج کے مطابق جنید متو نے ایس ایم سی کے حلقہ نمبر 14 راولپورہ ، حلقہ نمبر 18 سولنہ اور حلقہ نمبر 65 بڈ ڈل سے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے حلقہ نمبر 14 راولپورہ میں 168 ووٹ حاصل کئے ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل کانگریس کے عبدالغنی بٹ نے 76 اور دو آزاد امیدواروں بلال احمد میر اور نجیب عباس نے بالترتیب 7 اور 48 ووٹ حاصل کئے ہیں۔ جنید متو نے حلقہ نمبر 18 سولنہ میں 157 ووٹ حاصل کئے ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل کانگریس کے تنویر سنگھ نے 92 ، بی جے پی کے محمد مقبول شیخ نے 50 اور آزاد امیدوار ماجد اعجاز خان نے 56 ووٹ حاصل کئے ہیں۔ تاہم حلقہ نمبر 65 بڈ ڈل کے اعداد وشمار فوری طور پر دستیاب نہ ہوسکے۔ بتادیں جنید متو کو سری نگر میونسپل کارپوریشن کے میئر کے عہدے کے لئے ایک مضبوط دعویدار سمجھا جارہا ہے۔ یہاں تک کہ ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے بھی حال ہی میں جنید متو کا نام لئے بغیر کہا تھا کہ سری نگر میں بیرون ملک پڑھا لکھا نوجوان میئر بننے والا ہے۔ گورنر موصوف کے اس بیان پر تنازعہ بھی کھڑا ہوا تھا۔ دریں اثنا ہفتہ کو جنید متو کی بلدیاتی انتخابات میں فتوحات کی خبریں پیپلز کانفرنس کے سربراہ اور سابق وزیر سجاد غنی لون نے ٹویٹر پر بریک کیں۔ سجاد لون نے اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا ’جنید متو سولنہ سے جیت گئے۔ مبارک ہو‘۔ ’جنید متو ایک اور حلقے سے جیت گئے۔ راولپورہ کے بعد ہیٹرک کا انتظار ہے‘۔ ’ہیٹرک بھی لگ گئی۔ جنید متو بڈ ڈل سے بھی جیت گئے۔ انہوں نے 1083 ووٹ حاصل کئے۔ تبدیلی کے لئے تیار رہیں‘۔ اس دوران جنید متو نے ٹویٹ کرتے ہوئے انہیں جتانے والے رائے دہندگان کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا ’راولپورہ، سولنہ اور بڈ ڈل کے رائے دہندگان کا مشکور ہوں۔ میں ان کا مقروض ہوں۔ سری نگر میں تبدیلی آگئی ہے‘۔ بتادیں کہ بی جے پی کی حلیف جماعت پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون نے 18 اکتوبر کو اپنے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ سری نگر میں پیپلز کانفرنس کے امیدوار کا میئر بننا طے ہے۔ انہوں نے کہا تھا ’پیپلز کانفرنس کے امیدوار کا میئر بننا طے ہے۔ بھاری اکثریت سے جیت کی امید ہے۔ سری نگر کو وہ سب دینے کا وقت آگیا ہے جس کا یہ حقدار ہے۔ ایسے لوگوں کو ذمہ داریاں سونپی جائیں گی جو زمینی سطح پر کام کرنے کا جذبہ رکھتے ہوں‘۔ جنید متو نے 25 ستمبر کو نیشنل کانفرنس کے بلدیاتی و پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کے فیصلے سے عدم اتفاق ظاہر کرتے ہوئے پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ جنید متو نے چند برس قبل سجاد غنی لون کی پیپلز کانفرنس چھوڑ کر نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی تھی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا