کہااپوزیشن جماعتیں جموں و کشمیر کی زمینی صورتحال کی غلط تصویر کشی میں مصروف ہیں
لازوال ڈیسک
اودھم پور؍؍مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پیر کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہوں گے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لوگ بی جے پی کے ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت کے لیے انتخابی عمل میں حصہ لینے کے لیے پرجوش ہیں۔پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آ چکے ہیں لیکن اپوزیشن جماعتیں 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد زمینی صورتحال کی ’’غلط‘‘تصویر کشی میں ملوث تھیں جس نے سابقہ ریاست کو خصوصی حیثیت دی تھی۔
اپوزیشن جماعتیں جموں و کشمیر کی زمینی صورتحال کی غلط تصویر کشی میں مصروف ہیں۔ دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں معمولات بحال ہو گئے ہیں۔ جموں اور کشمیر میں جلد ہی انتخابات ہوں گے، جیسا کہ وزیر اعظم مودی نے ادھم پور میں ایک حالیہ ریلی میں کہا تھا۔ یہ ہونا ہی ہے اور یہ جلد ہی ہوگا۔جموں اور کشمیر میں کوئی منتخب حکومت نہیں ہے جب سے بی جے پی پی ڈی پی کے ساتھ 2018 میں اپنے اتحاد سے دستبردار ہوگئی ہے۔
یہ مرکز کی حکمرانی کے تحت رہا ہے، جس نے 2019 میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا اور جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا گیا۔سپریم کورٹ نے گزشتہ دسمبر میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا اور کہا تھا کہ 30 ستمبر 2024 تک یونین ٹیریٹری کی اسمبلی کے انتخابات کرانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔جاری لوک سبھا انتخابات پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ خطے میں ہونے والی ترقی کو لے کر پرجوش ہیں اور بی جے پی کی حمایت کر رہے ہیں۔’’لوگوں میں خاص جوش و خروش ہے۔ جموں و کشمیر میں ایک عام آدمی وزیر اعظم نریندر مودی کی عوام نواز پالیسیوں کو ووٹ دینے کے لیے بہت پرجوش ہے۔ وہ خاص طور پر مودی کو لوک سبھا انتخابات میں 400 سے زیادہ سیٹیں جیتنے میں مدد کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔’’ناری شکتی‘‘ یا خواتین بڑی تعداد میں حصہ لے رہی ہیں اور وہ غیر معمولی طور پر بی جے پی کو ووٹ دینے کے لیے حوصلہ افزائی کر رہی ہیں‘‘۔