’تعلیم کے نام پر کاروبار عروج پر، حکومت خاموش ‘

0
24

نجی اسکولوں میں داخلہ فیس کے نام پر لوٹ ،والدین میں تشویش
عمرارشدملک
راجورینئے تعلیمی سال کے آغاز میں نجی تعلیمی ادارے اپنی مہم شروع کردئےے ہیں ۔عموماً فروری اور مارچ کے مہینوں میں یہ سلسلہ خوب عروج پر ہوتا ہے ۔ نئے تعلیمی سال کا آغاز پرائیویٹ اداروں کے مالکان کے لئے کافی منافع بخش ہوتا کیونکہ ان اداروں میں جوطلباءداخلہ لیتے ہیں ان سے مختلف قسم کی فیس وصول کی جاتی ہے جن میں داخلہ فیس ،تین ماہ کی ایڈوانس فیس ،امتحان فیس ، کمپیوٹر فیس،سپورٹس فیس، ٹرانسپورٹ فیس سر فہرست ہوتی ہیں ۔اسکے بعد اداروں کے مالکان کا دوسرا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جس میں کتابوں کاپیوں اور وردیوں کی فروخت کی جاتی ہے تقریباًراجوری کے تمام پرائیویٹ تعلیم اداروں کی کمیشن بھی لاکھوں روپے ہوجاتی ہے کیونکہ کتابوں اور کاپیوں کی فروخت کی وجہ سے دوکاندار اداروں کو اچھی کمیشن دی جاتی ہے اور وردیوں کی بھی کمیشن اداروں کو وصول ہوتی ہے ۔راجوری میں قائم تعلیمی اداروں میں لوٹ گھسوٹ کا سلسلہ عروج پر ہے جس وجہ سے والدین میں تشویش دکھنے کو مل رہی ہے وہیں کچھ والدین نے ہمارئے ساتھ رابطہ کرکے بتایا کہ پرائیویٹ سکولوں میں مختلف فیس وصول کی جارہی ہے جبکہ کتابوں اور کاپیوں کے نام پر بھی رقم وصول کررہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ سکولوں میں نئی کلاسزکے داخلہ فیس کے ساتھ ساتھ تین تین ماہ کی ایڈوانس فیس بھی وصول کی جارہی جس وجہ سے بڑی تعداد میں بچوں کے والدین پریشان اور مشکلات میں ہیں ۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ نجی سکولوں میں تعلیم کے نام پر کاروبار کیا جاتا ہے جس میں کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہیں بلکہ ہر سال منافع میں اضافہ ہوتا ہے ۔ذرائع کے مطابق ضلع راجوری کے نجی سکولوں میں تعلیم کے نام پر کاروبار کررہے مالکان اس اُمید پر سکول کھولتے ہیں کہ اس کاروبار میں صرف ایک بار خرچ کرنا ہے اس کے بعد منافع ہی منافع اس تعلیمی کاروبار میں حکومت کے اعلیٰ آفیسران اور سیاستدان بھی ملوث ہیں ۔ نجی سکولوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے کیونکہ ہر سال عدالت عظمیٰ بھی نجی اسکولوں کی مختلف فیس پر نظرثانی کے لئے حکم دیتی ہے لیکن آج تک حکومت نے نجی سکولوں کی روک ٹوک کے لئے کچھ نہیں کیا کیونکہ نجی اسکول محکمہ تعلیم کے اعلیٰ آفیسران کی مدد سے ہی تعلیم کا کاروبار کرتے ہیں اس میں چھوٹے بڑئے گاﺅں دیہات اور شہر سبھی نجی اسکول شامل ہیں ۔ والدین نے ریاستی وزیر اعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ وہ ذاتی مداخلت کر نجی سکولوں میں فیس کی روک تھام کے لئے اقدام اٹھائےں تاکہ بچوں کی تعلیم میں رکاوٹ پیش نہ آئے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا