تحریک تحفظ اردو جموں و کشمیرکے بینر تلے عالمی یوم اردو کی مناسبت سے ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد

0
0

اْردو کے ساتھ کئے جارہے سوتیلے سلوک پر شرکاء کا اظہار برہمی
لازوال ڈیسک
جموں// 9 نومبر کو عالمی یوم اردو کے موقعہ پر جو کہ شاعر مشرق علامہ سر محمد اقبال کا یوم پیدائش بھی ہے ،جموں کے مقامی ہوٹل میں ایک روزہ کانفرنس کا انقاد کیا گیا جس میں ایک بڑی تعداد میں ادیب دانشور قلمکار اور صحافی حضرات نے شرکت کی۔ اس موقعہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کانفرنس کے میزبان اور تحریک تحفظ اردو کے چیرمین میر شاید سلیم نے اردو کے چاہنے والوں سے اپیل کی کہ حکومتی بیساکھیوں کی جانب نہ دیکھتے ہوئے از خود اردو کے تحفظ اور ترویج کا بیڑا اٹھائیں۔ انہوں نے کہا یہ نہایت بد قسمتی کی بات ہے گزشتہ کچھ عرصہ سے ہر طرح اور بر سطح سے اردو زبان کو کمزور اور غیر متعلق بنانے کی سازشیں کی جا رہیں ہیں۔ جس کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں عوامی سطح پر عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس موقعہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے دوسرے شرکاء نے بھی اردو زبان و ادب کی تحفظ و ترویج کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کی۔ شرکاء نے اس بات پر شدید برہمی کا اظہار کیا کہ جموں کشمیر جیسی ریاست میں جہاں یہ زبان گزشتہ ڈیڑھ سو برس سے بطور سرکاری زبان رائج رہی ہیاردو اپنا مناسب مقام اور مرتبہ حاصل نہیں کر پائی۔ انہوں نے کہا اگرچہ جموں کشمیر کی گزشتہ حکومتین اردو کے نام پر مگر مچھ کے آنسوں بہاتی رہیں مگر انہوں نے اس سلسلے میں کوئی بھی عملی اقدامات نہیں کئے اور اب جو سرکار بر سر اقتدارہیاس میں تو اردو دشمنی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاجو لوگ اردو کو مسلمانوں کی زبان کہتے ہیں انہیں شاید اس زبان کی تاریخ سے واقفیت حاصل نہیں انہوں نے کہا اردو زبان نیبر صغیر ہندو پاک کی آزادی میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔ دن بھر جاری رہنے والی اس کانفرنس سے جن اہم شخصیات نے خطاب کیا ان میں پروفیسر قدوس جاوید سابق صدر شعبہ اردو کشمیر یونیورسٹی، ولی محمد اسیر کشتواڑی سابق ڈائریکٹر جنرل اکونٹس اینڈتریجریز پروفیسر اسداللہ وانی سابق سربراہ شعبہ اردو جموں یونیورسٹی، خواجہ غلام محمد سابق کمشنر پروفیسر مشتاق وانی سابق سربراہ شعبہ اردو بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی ڈاکر امر چند ،بھگت آر کے کلسوترا، عاشق حسین خان پیارے ہتاش، شیخ محمد یوسف شبیر احمد راتھر کلدیپ سنگھ ، ترنجیت سنگھ ٹونی ،ڈاکٹر ارشد ولی اور شیخ نثار احمد کے نام قابل ذکر ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا