’’بہت ہوچکا اب یہ بند ہونا چاہیے‘‘، اقوام متحدہ کی اسرائیل کو تنبیہہ

0
0

اقوام متحدہ سمیت 18 عالمی تنظیموں کا فلسطین میں فوری سیز فائز کا مطالبہ
یواین آئی

اقوام متحدہ؍؍اقوام متحدہ کے تمام بڑے اداروں کے سربراہان نے غزہ میں معصوم شہریوں خواتین اور بچوں کی کی ہلاکتوں پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت ہوچکا اب یہ بند ہونا چاہیے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی غزہ پر ایک ماہ سے جاری جارحیت اور مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی پر اقوام متحدہ کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہو گیا اور 18 اداروں کے سربراہان نے یک زبان ہوتے ہوئے اسرائیل کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت ہوچکا اب یہ بند ہونا چاہیے، انسانی بنیادوں پر حماس اور اسرائیل کے درمیان فوری جنگ بندی کی جائے۔اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں یونیسف، ورلڈ فوڈ پروگرام اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزین سمیت 18 اداروں کے سربراہان کے جاری بیان میں جنگ کے آغاز کے بعد دونوں طرف ہونے والے خوفناک نقصانات کو بیان کیا گیا ہے۔حماس کے زیرانتظام وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر حملوں میں اب تک 9 ہزار 770 فلسطینی شہید کیے ہیں جو زیادہ تر عام شہری ہیں جب کہ اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 23 ہزار زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔غزہ میں ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی پال ٹیل نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد تیسری مرتبہ انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس معطل کر دی گئی ہے جب کہ بلیک آؤٹ کے کچھ دیر بعد اسرائیل کی فوج نے غزہ شہر اور دیگر قریبی علاقوں میں شدید بمباری شروع کی۔اے ایف پی کے ایک صحافی کے مطابق دھماکے اتنے زوردار تھے کہ ان کی آوازیں رفح سرحد میں سنی گئیں۔واضح رہے کہ عیسائیوں کے روحانی پیشوا نے بھی اسرائیلی جارحیت پر مظلوم فلسطینیوں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کی اپیل کر دی ہے۔اقوام متحدہ کے گروپوں سمیت 18 عالمی تنظیموں نے فلسطین میں فوری سیز فائر کا مطالبہ کردیا۔غیر ملکی میڈیا کیمطابق اقوام متحدہ اور اس کے علاوہ دیگر انسانی حقوق کی 18 عالمی تنظیموں کے سربراہان نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں انسانی بنیادوں پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان فوری سیز فائر کا مطالبہ کیا گیا ہے۔انٹر ایجنسی اسٹینڈنگ کمیٹی کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے پر 18 تنظیموں کے سربراہان نے دستخط کیے جس میں کہا گیا ہیکہ بہت ہوگیا اب اسے ہر صورت رکنا چاہیے۔مشترکہ اعلامیے میں 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کو بھی مسترد کیا گیا ہے۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہیکہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے عام شہریوں کا قتل سفاکیت ہے، اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 2.2 ملین فلسطینی محصور ہیں جہاں غذا، پانی، ادویات، بجلی اور ایندھن تک میسر نہیں جب کہ گھروں، پناہ گاہوں، عبادت گاہوں اور اسپتالوں پر بمباری کی جارہی ہے جا ناقابل قبول ہے۔دوسری جانب اتوار کے روز حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی کے اطراف شدید بمباری کی جس میں کئی اسپتالوں پر بھی بم برسائے گئے جب کہ مواصلاتی نظام بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔واضح رہیکہ اسرائیل کی غزہ سمیت دیگر فلسطینی علاقوں پربمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 9500 ہوگئی ہے جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی بھی شامل ہے جب کہ 23 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا