بھاری برف باری :کشمیر کا بیرون دنیا سے رابطہ منقطع

0
47

شاہراہ ٹریفک کی نقل وحمل کیلئے بند :وادی میں نظام زندگی درہم برہم

یواین آئی

سرینگر؍؍ جمعہ کی دوپہر سے شروع ہوئی بھاری برف باری کے باعث وادی کشمیر کا بیرونی دنیا سے زمینی وفضائی رابطہ منقطع ہوا ہے ۔ وادی کشمیر میں جمعہ کو دوپہر کے وقت شروع ہونے والی شدید ترین برف باری سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ہے ۔ٹریفک پولیس کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ وادی کشمیر کو بیرون دنیا کے ساتھ جوڑنے والی واحد سرینگر۔ جموں قومی شاہراہ ہفتہ کو بھی بھاری برف باری کی وجہ سے بند رکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے متعدد مقامات بشمول جواہر ٹنل، بانہال، شیطانی نالہ اور قاضی گنڈ پر بھاری مقدار میں برف جمع ہوئی ہے جس کے باعث شاہراہ کو بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ گذشتہ روز کے دوپہر سے ہی پھسلن پیدا ہونے کی وجہ سے شاہراہ ٹریفک کی نقل وحمل کیلئے بند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برف باری جاری رہنے کی وجہ سے بارڑر روڑس آرگنائزیشن کو بھی برف ہٹانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ محکمہ موسمیات نے مزید برف باری کی پیش گوئی کی ہے لہذا شاہراہ کو ٹریفک پولیس اور بارڑر روڑس آرگنائزیشن کی طرف سے گرین سگنل حاصل ہونے کے بعد ہی تریفک کی نقل وحمل کیلئے کھولا جاسکتا ہے ۔ دریں اثنا سرکاری ذرائع کے مطابق جموں کی طرف رواں بھاری تعداد میں ٹرکیں اننت ناگ اور قاضی گنڈ کے مقامات پر درماندہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز زائد از گیارہ سو ٹرکیں اور تیل ٹینکر دن کے دو بجے سے قبل ٹنل کو پار کرنے میں کامیاب ہوئے ۔انہوں نے بتایا کہ مسافر بردار گاڑیوں جو اننت ناگ اور قاضی گنڈ کے درمیان درماندہ ہیں ،کو واپس اپنے اپنے مقامات کی طرف چلنے کو کہا جائے گا۔ بھاری برف باری کی وجہ سے درجنوں دور افتادہ دیہات کا ضلع صدر مقامات سے سڑکیں بند ہونے وجہ سے رابطہ منقطع ہوا ہے ۔ سدھنا ٹاپ پرگزشتہ روز ایک خاتون اس وقت سردی کی وجہ سے از جان ہوئی جب گاڑی برف کی وجہ سے بند ہونے کی وجہ سے کم سے کم چالیس مسافر پیدل سفر کررہے تھے ۔ ادھر بھاری برف باری کے باعث وادی میں ریل سروس بھی معطل ہے ۔ ریلوے حکام نے یو این آئی کو بتایا کہ وادی میں بھاری برف باری کے باعث ریل خدمات کو بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے کیونکہ ریل ٹریکس پرکہیں ایک تو کہیں دو فٹ برف جمع ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہفتہ کو ریل خدمات بند رہیں گی تاہم موسم می سدھار آنے اور ٹریکس سے برف ہٹانے کے بعد ریل خدمات کو بحال کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز بھی یہاں ریل خدمات پلوامہ کے ترال علاقے میں ہوئی تصادم آرائی کے پیش نظر احتیاط کی بنا پر بند تھیں۔ دریں اثنا جمعہ کی دوپہر سے ہی شروع ہوئی برف باری اور روشنی کی کمی کی وجہ سے سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پروازیں بھی معطل رہیں ۔ ائیر پورٹ کے ایک عہدیدار نے یواین آئی کو بتایا کہ رن وے زیر برف ہے اور یہاں روشنی کی کمی بھی ہے جس کی وجہ سے صبح سے یہاں پروازوں کے اٹھنے اور بیٹھنے کا سلسلہ بند ہے ۔انہوں نے کہا کہ رن وے پر برف باری جاری ہونے کے باوجود برف ہٹایا جارہا ہے ۔ ادھر مسافروں کو یہ جان کر مایوسی ہوئی کہ برف باری کی وجہ سے پروازیں معطل ہوئی ہیں ۔ کئی مسافروں نے کہا کہ انہیں دہلی میں انٹریو دینے کیلئے پہنچنا تھا تو کئی نے کہا ہہ انہیں ڈاکٹروں کے پاس جانا تھا لیکن پروازیں معطل ہونے کی وجہ سے ان کا سارا پروگرام چوپٹ ہوا ۔ کئی تاجروں نے کہا کہ موسم سرما میں ہر سال برف باری کی وجہ سے پروازیں معطل ہوکر مسافروں کیلئے گوناگوں مشکلات پیدا کرتی ہیں لیکن حکومت اس مسئلے کو حل کرنے میں اب تک ناکام ہوئی ہے ۔ دریں اثنا محکمہ موسمیات نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران وادی کے کئی علاقوں میں درمیانی درجے سے بھاری درجے کی بارشوں اور برف باری کی پیش گوئی کی ہے ۔وادی کشمیر میں جمعہ کو دوپہر کے وقت شروع ہونے والی شدید ترین برف باری سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ہے ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے بیشتر حصوں میں برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری ہے ۔ ریاست کی گرمائی راجدھانی میں ایک فٹ سے زیادہ برف کھڑی ہوگئی ہے جبکہ دوردراز اور بالائی علاقوں میں پانچ سے سات فٹ برف جمع ہوگئی ہے ۔وادی کو بیرون دنیا سے جوڑنے والی سری نگر جموں قومی شاہراہ جمعہ کی سہ پہر سے بند ہے ، جبکہ سری نگر کے ہوائی اڈے پر پروازوں کی آواجاہی بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گئی ہے ۔ شدید برف باری کی وجہ سے شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات کو بھی معطل کردیا گیا ہے ۔موصولہ اطلاعات کے مطابق سری نگر جموں قومی شاہراہ کے علاوہ وادی کے درجنوں علاقوں کو ضلع صدر مقامات سے جوڑنے والی سڑکیں بند کردی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ خطہ لداخ کو وادی سے جوڑنے والی سری نگر لیہہ قومی شاہراہ اور وادی کو جموں کے پیرپنچال سے جوڑنے والی مشہور مغل شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد گزشتہ دسمبر سے معطل ہے ۔ دونوں شاہراہیں بھاری مقدار میں برف جمع ہونے کے بعد بند کردی گئی تھیں۔ یو این آئی کو موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں رواں موسم کی شدید ترین برف باری کے نتیجے میں بجلی کی ترسیل کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق وادی کے بیشتر حصے گھپ اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ محکمہ بجلی کے اہلکاروں نے گرتی برف کے درمیان بجلی کی ترسیلی لائنوں کو ٹھیک کرنا شروع کردیا ہے ۔ اگرچہ انتظامیہ نے سینکڑوں کی تعداد میں برف ہٹانے والی مشینیں کام پر لگادی ہیں، تاہم موصولہ اطلاعات کے مطابق درجنوں علاقوں کو جانے والی سڑکوں پر سے برف ہٹانے کا کام شروع ہونا باقی ہے ۔ وادی کی بیشتر سڑکوں پر ہفتہ کو گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ بیشتر علاقوں میں لوگوں کو ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے پیدل سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ انتظامیہ نے لوگوں کی راحت رسانی کے لئے ہیلپ لائن نمبرات جاری کردیے ہیں۔ سبھی ضلع ہیڈکوارٹروں میں کنٹرول رومز قائم کئے گئے ہیں۔ صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے مسلسل برف باری کے پیش نظر تودے گرآنے کی وارننگ جاری کردی ہے ۔ لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی گئی ہے ۔ محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو فون پر بتایا کہ وادی کشمیر میں برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے اگلے چوبیس گھنٹوں تک جاری رہ سکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اتوار کو دوپہر سے موسم میں بہتری آنا شروع ہوگی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق کشمیر کے تمام بالائی حصوں بشمول مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ، پہلگام، سونہ مرگ، یوسمرگ اور دودھ پتھری میں تین سے چھ فٹ تازہ برف کھڑی ہوگئی ہے ۔ شعبہ سیاحت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ چلہ کلان میں بھاری برف باری ہونے کا فائدہ یہ ہے کہ جمع شدہ برف اپریل تک موجود رہے گی۔ دریں اثنا صوبہ جموں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق صوبہ کے تمام پہاڑی علاقوں بالخصوص کٹرہ، بھدرواہ اور ڈوڈہ میں تازہ برف باری ہوئی ہے ۔ جموں کے پہاڑی علاقوں میں برف باری کے نتیجے میں میدانی علاقوں میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی آگئی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا