اکیسویں صدی میں نظریات قوموں کی نئی دولت ہوں گے:سنہا

0
62

کہایونیورسٹی کیمپس کو تبدیلی لانے والوں کیلئے تعاون اور تخلیقی صلاحیتوں کے لئے جانا جانا چاہئے
لازوال ڈیسک

جموں؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہانے آج جموں یونیورسٹی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے کثیر النوع میگا فیسٹول ’گونج۔2024 ‘کی اِفتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔گونج ۔2024 کو متحرک اور متنوع ثقافت کا تقریب منانے کے لئے ترتیب دیا گیا ہے ، تعلیمی اِداروں کو اَپنی طاقت کو اُجاگر کرنے ، اشتراک کو فروغ کرنے اور جموں و کشمیریوٹی میں تعلیمی منظر نامے کو مضبوط بنانے میں حصہ اَدا کرنے کے لئے پیشکش کرتا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں یونیورسٹی کی پوری ٹیم کو اَپنی تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار کرنے ، اَپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور متحرک تعلیمی ماحول میں مشغول ہونے کے لئے طلباء کو ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لئے مبارکباد دی۔اُنہوں نے یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ جموں یونیورسٹی کے اہم اَقدامات جیسے کہ ڈیزائن یور ڈگری، کالج آن وہیلز اور گونج پروگرام کو اَپنائیں جو زندگی بھر سیکھنے کا ذریعہ، نئی دریافت اور اَپنے اندر تخلیقی صلاحیتوں کو پیدا کرنے کا ایک طاقتور ذریعہ بن چکے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اکیسویں صدی میں نظریات قوموں کی نئی دولت ہوں گے۔ یونیورسٹی اور کالج کیمپس کا مزید وسیع ہوگا ۔ انہیں اَب ایک تعلیمی اِدارے کے طور پر نہیں دیکھا جائے گا بلکہ انہیں نوجوان ذہن پیدا کرنے کی بنیاد کے طور پر جانا جائے گا جو دنیا کو بدل دیں گے۔
اُنہوں نے کہاکہ یونیورسٹی کے کیمپس کو تبدیلی لانے والوں کے لئے تعاون اور متاثر کن تخلیقی صلاحیتوں کے لئے جانا جانا چاہیے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ معاشرے کے فائدے کے لئے اسے مؤثر طریقے سے کام کرنے کے لئے ہمیں متعلقہ مضامین، تحقیق اور اختراع پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے تاکہ دیہات اور قصبوں کی تبدیلی میں اَپنا کردار ادا کیا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے اِفتتاحی تقریب میں تدریسی کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ کلاس روم کی تعلیم کو اَز سر نو ترتیب دیں اور طلباء کی رہنمائی کریں تاکہ ان کی حقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جاسکے۔اُنہوں نے کہا کہ تعلیم سے طلباء کو ہمیت سے بھرپور شعورپیدا کرنے میںمدد ملتی چاہئے اور اسے مستقبل پر مبنی ہونا چاہئے ۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ تعلیم سے طالب علموں کو نئے خیالات ، نئی تحقیق اور اِختراعات پیدا کرنے کے جذبے کی ترغیب ملنی چاہیے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو صحیح معنوں میں عملانے اور نوجوان پودکو ہندوستان کی بھرپور ثقافت اور قدیم علمی نظام سے جوڑنے پر مزید زور دیا۔اُنہوںنے کالج آن وہیلز کی تصویری نمائش اور مختلف تعلیمی اداروں اور محکموں کی جانب سے لگائے گئے سٹالوں کا دورہ کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ’’کالج آن وہیلز‘‘اَقدام طلبأ کو اَپنی منفرد اور بے مثال شخصیت کو اُجاگر کرنے اوراس صلاحیت کو حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام طالب علموں کو تجربے کے ذریعے سیکھنے،بین الضابطہ تعاون اور تخلیقی صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے زندگی بھر کا موقعہ فراہم کرتا ہے۔اِس موقعہ پروائس چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کونسل جموں و کشمیر پروفیسر دنیش سنگھ نے اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اعلیٰ تعلیمی اِداروں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ان کی سرگرمیوں اور اَقدامات کا معاشرے پر مثبت اثر پڑے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ایک سووینئر بھی جاری کیا اور کالج آن وہیلز کے اقدام اور جموں یونیورسٹی کی پروجیکٹ رپورٹ سے متعلق اشاعتیں بھی جاری کیں۔ اِس موقعہ پر ’’کالج آن وہیلز‘‘ کے بارے میں ایک دستاویزی فلم دِکھائی گئی۔ اِس سے قبل لیفٹیننٹ گورنر نے طلبأ کے دستے کی طرف سے شاندار مارچ پاسٹ کی سلامی لی اور جنرل زورآور سنگھ کو خراجِ عقیدت بھی پیش کیا۔اِس موقعہ پر وائس چانسلر جموں یونیورسٹی پروفیسر امیش رائے ، وائس چانسلر کلسٹر یونیورسٹی جموں پروفیسر بچن لال، مختلف یونیورسٹیوں اور تعلیمی اِداروں کے سربراہان، فیکلٹی ممبران، سینئر اَفسران اور طلبأ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا