انٹرنیٹ کیا ہے؟

0
0
  سمندر کی مانند انٹرنیٹ وسیع اور ہر لمحہ متغیر ہے کوئی بھی صیح معنوں میں اس پر دسترس نہیں رکھتا ۔کوئی بھی آدمی اس بات کا دعوٰی نہیں کر سکتا کہ اس کو انٹرنیٹ میں موجود تمام معلومات کا علم ہے کیوں کہ انٹرنیٹ میں دستیاب معلومات ہر لمحہ تبدیل ،تحلیل اور جمع ہو رہی ہوتی ہیں اس بات کا کوئی جواب نہیں ہے کہ انٹرنیٹ کیا ہے؟کیوں کہ انٹرنیٹ ہر آدمی کے لیے مختلف تعریف رکھتا ہے۔
یہ کمپیوٹر کا ایسا سیٹ اپ ہے جس کے ذریعے اوپٹک فائبر اور مصنوعی سیاروں کے ذریعے ایک دوسرے سے بات چیت کرتے ہیں اور رابطے میں رہتے ہیں ۔
ایک ایسی پر کشش دنیا جہاں سے آپ اپنے دوست رشتہ داروں اور احباب سے دنیا کے کسی بھی کونے سے بات کر سکتے ہیں
انٹرنیٹ معلومات کا ایک ذخیرہ ہے انٹرنیٹ بین الاقوامی مدگاروں کا ایک گروپ ہے جو دنیا کے ہر موضوع پر آپ کو معلومات فراہم کر سکتا ہے چاہے وہ دنیا کے بارے میں ہو یا پھر آخرت کے بارے میں ہو
مندرجہ بالا تعریف سے ثابت ہوا کہ سینکڑوں کمپیوٹر نیٹ ورکس جو کہ مختلف اقسام کے کمپیوٹر سے جڑے ہوتے ہیں جن کا انضمام کیا جاتا ہے تو ایک نیٹ ورک وجود میں آتا ہے جس کو ہم انٹرنیٹ کہتے ہیں
انٹرنیٹ دراصل دنیا بھر میں پھیلے ہوئے کمپیوٹروں کے نیٹ ورک کا نام ہے جس کے ذریعے عوام حکومتیں فوج تعلیمی ادارے ہر قسم کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں یوں تو انٹرنیٹ کے فائدے ہی فائدے ہیں پر آج کا نوجوان انٹرنیٹ کا استعمال غلط طریقے سے بھی کر رہا ہے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ہندوستان نہیں بلکہ پوری دنیا کے 50%نوجوان انٹرنیٹ کا استعمال غلط طریقے سے کر رہے ہیں انٹرنیٹ پر طالب علموں کی بہت ساری سائٹس ہیں جہاں پر طالب علموں کو بہت سارا معلوماتی اور تعلیمی میٹریل مل سکتا ہے پر آج کا نوجوان ان باتوں سے دور رہے کہ انٹرنیٹ کا استعمال غلط طریقے سے کر رہا ہے آج کا نوجوان انٹرنیٹ کی مدد سے طرح طرح کی Games جیسے pubg,clash of clain,ludo,اور بھی بہت ساری Games ہیں جن کے ذریعے سے آج کا نوجوان اپنا قیمتی وقت ضائع کرنے میں لگا ہوا ہے پہچلے کچھ مہینوں سے جموں و کشمیر کے انٹرنیٹ سروس پر پابندی عائد تھی جس کے نتیجےمیں نوجوان اپنے گھر سے باہر براڈ بینڈ سروسز پر اپنا پورا پورا دن ضائع کر دیتے ہیں اور فضول خرچی بھی کرتے ہیں کل تک ہر بچے بوڑھے کے لیے کمپیوٹر لازمی قرار دیا جا رہا تھا اب ماہرین اس پر متفق ہو گئے ہیں کہ دنیا کا شعور ہونے سے پہلے بچوں کو کمپیوٹر دینا ان کے لیے نقصان دہ ہے کیوں کہ آج کا نوجوان کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کا استعمال صیح طریقے کو چھوڑ کر غلط طرح کی فلمیں دیکھ کر اپنا وقت اور جوانی دونوں برباد کر رہا اور اپنی قیمتی جوانی کو جہنم کی طرف دھکیل رہا ہے ہمارے عظیم لیڈر اے پی جی ابدل کلام نے اگر اپنی جوانی ایسے برباد کی ہوتی تو وہ missile man of India نہ بنتے اور شاید ہی ہندوستان اتنا بڑا nuclear power ملک بن سکتا  Ankush prathiنے کہا تھا where the young generation want to make tattoos over their skin for swag ..I want donate blood for sewa ایک نوجوان ہی ہے جو دیش کو بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے اگر آج کا نوجوان انٹرنیٹ کا استعمال غلط طریقے سے کرنا چھوڑ دے تو اور انٹرنیٹ کا استعمال ریسرچ کے کاموں میں لگا دے تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ہندوستان آنے والے وقت میں بہت زیادہ ترقی کر جائے گا
Written By Waqar Ahmed Chowdhary
وقار احمد چوہدری
Ph.No.8082103019
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا