امرناتھ یاتری ہمارے مہمان اُن پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں: حزب المجاہدین

0
29

سری نگر وادی کشمیر میں سرگرم جنگجو تنظیم حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ریاض احمد نائیکو نے امرناتھ یاتریوں کو وادی کشمیر کے مہمان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حزب المجاہدین یاتریوں پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امرناتھ یاتری اپنے مذہبی رسومات کو انجام دینے کے لئے کشمیر آتے ہیں اورہ بغیر کسی ڈر و خوف کشمیر آئیں اور اپنے مذہبی رسومات انجام دیں۔ انہوں نے مہاجر کشمیری پنڈتوں کو وطن (وادی) واپس لوٹنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک پنڈت خاندان کو اپنی زمین پر بسائے گا۔ ریاض نائیکو نے ان باتوں کا اظہار اپنے ایک آڈیو بیان میں کیا۔ انہیں آڈیو بیان میں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے ’حال ہی میں ڈی جی پی ایس پی وید نے بیان دیا کہ ہم نے امرناتھ یاترا کے لئے سیکورٹی سخت کردی ہے کیونکہ مجاہدین (جنگجوو¿ں ) کا امرناتھ یاترا پر حملہ کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔ امرناتھ یاترا پر حملہ کرنے کا ہمارا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ وہ اپنے مذہبی رسومات کو انجام دینے کے لئے یہاں آتے ہیں۔نہ ہم نے کبھی امرناتھ یاتریوں پر حملہ کیا ہے اور نہ ہماری جنگ امرناتھ یاترا سے ہے۔ ہماری جنگ ان سے جو ہماری قوم پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔ اور جنہوں نے ہمیں بندوق اٹھانے پر مجبور کیا ہے۔ ہم اپنے حق اور آزادی کے لڑرہے ہیں۔ ہمیں نہ ہندوستانی عوام سے کوئی جنگ ہے اور نہ کوئی عداوت‘ ۔ انہوں نے کہا ’ہم امرناتھ یاتریوں سے کہتے ہیں کہ آپ کو ہماری طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ آپ بلا کسی ڈرو خوف اور سیکورٹی کے بغیر یہاں آجائیں۔ آپ کو سیکورٹی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ آپ ہمارے مہمان ہو، مگر مسئلہ کشمیر میں کوئی مداخلت کرنے کی کوئی کوشش نہیں کرنا‘۔ ایسا ہی ایک بیان سن 2016 میں امرناتھ یاترا شروع ہونے سے قبل حزب المجاہدین کے اُس وقت کے آپریشنل کمانڈر برہان مظفر وانی کی طرف سے سامنے آیا تھا۔ انہوں نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ کشمیر آنے والے امرناتھ یاتریوں کو کسی بھی صورت میں نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ ریاض نائیکو نے اپنے آڈیو بیان میں الزام لگایا کہ بھارتی حکومت کشمیر اور کشمیری جنگجوو¿ں کو بدنام کرنے کے لئے یہ کہتی ہے کہ کشمیر میں امرناتھ یاترا کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا ’اصل میں بھارتی حکومت دنیا اور اپنی عوام کو بتانا چاہتی ہے کہ کشمیر میں دہشت گردی ہے۔ اس لئے کہتے ہیں کہ کشمیر میں امرناتھ یاترا محفوظ نہیں ہے۔ کشمیر میں ہر جگہ ، ہر گلی اور ہر دکان میں غیرریاستی مزدور نظر آتے ہیں۔ اگر کشمیر میں حالات خراب ہیں تو یہ لاکھوں لوگ کیسے یہاں گذارہ کرتے ہیں؟ اگر کشمیری دہشت گرد ہیں تو یہ یہاں سے کیسے زندہ واپس جاتے ہیں؟ کشمیری نوجوانوں کو بھارتی ریاستوں میں ہراساں اور تنگ کیا جاتا ہے۔ کیا کبھی کسی بھارتی شہری نے کہا کہ مجھے کشمیر میں تنگ کیا گیا؟‘۔ حزب المجاہدین کمانڈر نے مہاجر کشمیری پنڈتوں کو وطن (وادی) واپس لوٹنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک پنڈت خاندان کو اپنی زمین پر بسائے گا۔ انہوں نے کہا ’سن 1990 میں جو کشمیری پنڈت کشمیر چھوڑ کر چلے گئے، اگر وہ واپس آنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ لیکن اگر وہ الگ کالونیاں مانگتے ہیں تو وہ ہمیں نامنظور ہے۔ آپ ہمارے وطن کا حصہ ہو۔ میں ایک پنڈت خاندان کو بسنے کے لئے اپنی زمین دے دوں گا‘۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا