امرناتھ یاترا پرامن ماحول میں اپنے اختتام کو پہنچے گی: آئی جی پی جموں

0
59

سری نگر جموں زون کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) ایس ڈی سنگھ جموال نے کہا کہ ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ جموں وکشمیر میں سالانہ امرناتھ یاترا ایک پرامن ماحول میں اپنے اختتام کو پہنچے گی۔ انہوں نے کہا کہ یاترا کے لئے ریاستی پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کی طرف سے معقول انتظامات کئے گئے ہیں۔ آئی جی پی جموں نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ’یاترا کے لئے مکمل انتظامات کئے گئے ہیں۔ دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے سرحدوں پر چوکسی بڑھائی گئی ہے۔ شہر میں بھی ہم نے اپنے اہلکاروں کی تعداد بڑھائی ہے۔ ہمارا بیس کیمپ مکمل طور پر محفوظ ہے۔ ہم نے ہر جگہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے ہیں۔ ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ یاتراایک پرامن ماحول میں اپنے اختتام کو پہنچے گی‘۔ ایس ڈی سنگھ جموال نے کہا کہ جنگجوو¿ں کو ہمیشہ کوشش رہتی ہے کہ ریاست میں ماحول کو خراب کیا جائے۔ انہوں نے کہا ’ہمیں جنرل اطلاعات ملتی رہتی ہیں۔ پاکستان سے آنے والے جنگجوو¿ں کی کوشش رہتی ہے کہ ماحول کو خراب کیا جائے اور یہاں کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو زک پہنچایا جائے‘۔ انہوں نے کہا ’ہم کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم یاتریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے دن رات محنت کررہے ہیں۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ یاترا پرامن طور پر اپنے اختتام کو پہنچے گی‘۔ آئی جی پی نے کہا کہ یاتریوں کے تحفظ کے لئے ان کی گاڑیوں میں ٹریکنگ چپس نصب کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’جس طرح کے چیلنجز آتے ہیں، ہم اسی طرح ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں۔ مقصد یہی ہوتا ہے کہ یاترا پرامن طور پر اپنے اختتام کو پہنچے۔ یاتریوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہم نے اس بار ایک نیا سیکورٹی آلہ متعارف کیا ہے۔ لکھن پور کے مقام پر یاتریوں کی گاڑیوں پر چپ لگائے جارہے ہیں جن کے ذریعہ ہم گاڑیوں کو بہ آسانی ٹریک کرسکیں گے۔ ہمیں ان چپس کی مدد سے یہ معلوم ہوگا کہ کونسی گاڑی کہاں پہنچ گئی ہے۔ یہ آلہ متعارف کرنے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ہمیں یہ معلوم ہو کہ کونسی گاڑی کہاں پر ہے۔ اگر کوئی گاڑی اپنا راستہ بھٹک جاتی ہے یا کوئی دوسرا راستہ اختیار کرتی ہے تو ہم اس صورت میں اس گاڑی کے ڈرائیور سے فون پر بات کریں گے‘۔ خیال رہے کہ ضلع اننت ناگ کے بٹنگو میں 10 جولائی 2017 ءکی رات جنگجوو¿ں اور سیکورٹی فورسز کے مابین فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک یاتری بس کے کراس فائرنگ کی زد میں آنے سے 7 امرناتھ یاتری ہلاک جبکہ کم از کم ڈیڑھ درجن دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ کراس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے 6 یاتریوں کا تعلق گجرات سے تھا۔ کراس فائرنگ کی زد میں آنے والی بس امرناتھ یاترا کے بال تل بیس کیمپ سے جموں کی طرف جارہی تھی۔ وادی میں تمام لوگوں بشمول علیحدگی پسند قائدین نے یاتریوں پر ہوئے حملے کی بھرپور مذمت کی تھی۔ مختلف سول سوسائٹی گروپوں نے سری نگر کی پرتاب پارک میں جمع ہوکر یاتریوں کی ہلاکت کے خلاف دھرنا دیکر احتجاج کیا تھا۔ تاہم یہ بات سامنے آئی تھی کہ کراس فائرنگ کی زد میں آنے والی بس نے سیکورٹی اداروں کے امرناتھ یاتریوں کے لئے وضع کردہ قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔ یاتریوں کوشام سات بجے کے بعد کشمیر شاہراہ پر سفر کرنے سے اجتناب کرنے کے لئے کہا گیا تھا لیکن یہ گاڑی وضع کردہ قوانین کے برخلاف رات دیر گئے وادی سے جموں کے لئے روانہ ہوئی تھی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا