کلکتہ 9اگست (یواین آئی) ر جی کار اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے واقعے کے بعد کلکتہ شہر اور دیگر اضلاع کے اسپتالو ں میں جونیئر ڈاکٹر اسپتال میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سخت سزا اور کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اگر ڈاکٹروں کو ریاستی ایجنسی پر بھروسہ نہیں ہے تو کوئی بھی ایجنسی آر جی کار اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کی تحقیقات کرتی ہے تو ریاستی حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر انہیں ہم (ریاستی حکومت) پر بھروسہ نہیں ہے، تو مشتعل طلباء کسی بھی ایجنسی سے جانچ کراسکتے ہیں۔
طلبا پہلے ہی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر سی بی آئی تحقیقات کرے گی تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کیونکہ، ہمارے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ، ممتا نے کہا کہ ریاستی حکومت تحقیقات کر رہی ہے۔ ممتا نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے کلکتہ کے پولیس کمشنر ونیت گوئل سےبات کی تھی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ طلباءکح ناراضگی جائزہ ہے ۔
کلکتہ پولس کمشنر نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں ممتا بنرجی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ’’اگر متوفی کے اہل خانہ چاہتے ہیں کہ کوئی اور ایجنسی تحقیقات کرے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔‘‘
آر جی کار اسپتال کیس میں ایک شخص کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جس شخص کو گرفتار کیا گیا وہ اسپتال میں تھا۔ممتا بنرجی نے یہ سوال بھی کیا کہ آس پاس سی سی ٹی وی کیمروں کی موجودگی کے باوجود یہ واقعہ کیسے ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سپرنٹنڈنٹس اور پرنسپل بھی ہسپتال کے اندرونی معاملات کی دیکھ بھال کے ذمہ دار ہیں۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ کو متوفی لڑکی کے اہل خانہ سے بات کی۔ انہوں نے مناسب تحقیقات کی یقین دہانی بھی کرائی۔ ہفتہ کو ہونے والے اس واقعہ میں قتل کے علاوہ عصمت دری کا مقدمہ درج کیا گیا ۔وزیراعلیٰ نے میڈیکل کے طلباء سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیشہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ مریضوں کو دور نہ کریں۔ آپ مطالبات کے ساتھ احتجاج کریں۔ لیکن میں عرض کروں گا کہ خدمت میں خلل نہ پڑے۔
یواین آئی۔نور