نیپال کی ہند مخالف کارروائی پھر منظر عام پر

0
0

سنگباری کرکے پشتہ کی تعمیر روکنے کی کوشش
یواین آئی

نینی تال؍؍ہندستان کے ساتھ سرحدی تنازع کے معاملے پر زور زبردستی کرنے والا نیپال اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے اور ہند مخالف تنظیموں نے پتھورا گڑھ کی دھارچولا میں کام کررہے ہندستانی مزدوروں پر سنگباری کردی اور پر تشدد مظاہرہ کیا۔ اتنا ہی نہیں، پشتہ کی تعمیر میں زیر استعمال جے سی بی کو بھی کام کرنے سے روک دیا گیا۔نیپال میں رہنے والی ہند مخالف تنظیمیں کچھ عرصے سے ہند مخالف سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور زبردستی سرحدی تنازعہ کو ہوا دے رہی ہیں۔اتوار کو پتھورا گڑھ کے دھرچولا میں ان تنظیموں کی طرف سے ایک بار پھر سرحدی تنازعہ کو ہوا دینے کی کوشش کی گئی۔ پتھورا گڑھ انتظامیہ سیلاب کو روکنے کے لیے دھرچولا سے کھوتیلا تک کالی ندی پر ایک پشتہ تعمیر کر رہی ہے۔اس دوران نیپال کی طرف سے پتھرائو کیا گیا۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ موقع پر پہنچی نیپال کی فوج اور پولیس نے جے سی بی کی چابی چھین کر تعمیراتی کام کو روک دیا۔ اس واقعہ کے بعد دھرچولا اور اس کے گردونواح کے لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔اس واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ضلع پنچایت کے رکن جگت مارٹولیا نے ضلع مجسٹریٹ آشیش سریواستو کو لکھے خط میں کہا کہ اس طرح کے واقعات حکومت نیپال کے حکم پر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں ہونے والی ہولناک تباہی کے بعد نیپال کی طرف سے دریائے کالی پر ایک بہت بڑا پشتہ تعمیر کیا گیا لیکن ہندوستان کے لوگوں نے دوست ملک ہونے کی وجہ سے ان کے کام میں کبھی مداخلت نہیں کی۔ جب ہندستان کی جانب سے پشتہ تعمیر کیا جا رہا ہے تو ہندستان مخالف تنظیموں کی جانب سے پتھرائو اور پرتشدد مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیپالی فوج اور پولیس نے کام کرنے والی جے سی بی مشین کی چابی چھین لی ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ حرکت نیپال حکومت کے کہنے پر کی گئی ہے۔انہوں نے نیپال پر زور دیا کہ وہ ہندستان مخالف مظاہروں کو ختم کرے۔ اس طرح کے غیر ضروری اقدامات سے سرحد پر بدامنی پھیلنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایسی کارروائیاں بند نہ کی گئیں تو ہندستان کی جانب سے بھی احتجاج کیا جائے گا۔اس معاملے میں پتھورا گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ آشیش چوہان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن بات نہیں بن سکی، حالانکہ معلوم ہوا ہے کہ اس کے بعد سے تعمیراتی کام روک دیا گیا ہے۔ آج بھی ہندستان کی جانب سے تعمیراتی کام شروع نہیں ہوا۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا