ہمارا ’دشمن پڑوسی‘ ہے

0
0
  1. جنگجوؤں کو بھارتی حدود میں داخل کراتا ہے: ڈی جی بی ایس ایف
    شلپاٹھاکر
  2. جموں؍؍بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ڈائریکٹر جنرل کے کے شرما نے پاکستان کو ’دشمن پڑوسی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی ہمیشہ کوشش رہتی ہے کہ جنگجوؤں کو بھارتی حدود میں داخل کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد کے راستے سے ظاہری طور پر پانچ جنگجوؤں کا ایک گروپ دراندازی کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ کے کے شرمامنگل کے روز یہاں نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر بی ایس ایف جموں کے آئی جی رام اوتار بھی موجود تھے۔ ڈی جی بی ایس ایف نے کہا ’ہمیں مان کر چلنا چاہیے کہ پاکستان ہمارا دشمن پڑوسی ہے۔ وہ ہمیشہ اس کوشش میں رہتا ہے کہ کس طرح جنگجوؤں کو بھارتی حدود میں داخل کرایا جائے۔ وہ اپنی طرف سے لگاتار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتا رہتا ہے‘۔ انہوں نے کہا ’بی ایس ایف اپنی طرف سے کبھی شروعات نہیں کرتی ہے۔ لیکن جب کبھی پاکستان کی طرف سے شروعات ہوتی ہے تو ہمیں انہیں کرارا جواب دیتے ہیں‘۔ کے کے شرما نے سانبہ میں بی ایس ایف اہلکار کے جاں بحق ہونے پر کہا ’کل رات سانبہ میں بین الاقوامی سرحد پر کچھ لوگوں کی مشتبہ نقل وحرکت دیکھی گئی۔ ہمارے الرٹ جوانوں نے ان پر لائٹ مشین گن (ایل ایم جی) سے فائرنگ کی۔ وہ لوگ بھاگنے میں کامیاب ہوئے لیکن کچھ دیر بعد سرحد پار سے فائرنگ ہوئی جس میں کانسٹیبل دیویندر سنگھ جاں بحق ہوا‘۔ انہوں نے کہا ’ہمارے جوان دیویندر سنگھ کی شہادت راہیگاں نہیں جائے گی۔ ہم اپنی طرف سے مناسب کاروائی کریں گے‘۔ ڈی جی بی ایس ایف نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ جموں کے پیش نظر سیکورٹی فورسز الرٹ ہیں۔ انہوں نے کہا ’وزیر اعظم کے دورے سے قبل دراندازی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہمیں پوری طرح الرٹ رہنا ہوگا‘۔ انہوں نے کہا ’سرحد کی دوسری طرف لانچنگ پیڈس پر بڑی تعداد میں جنگجو موجود ہیں۔ پاکستان کی ہمیشہ کوشش رہتی ہے کہ اُن کو بھارتی حدود میں بھیجا جائے‘۔ کے کے شرما نے کہا کہ کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد کے راستے سے ظاہری طور پر پانچ جنگجوؤں کا ایک گروپ دراندازی کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ’دراندازی کرنے والے گروپ کی تعداد پانچ بتائی جارہی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ بہت جلد اُن کا پتہ لگاکر انہیں ہلاک کیا جائے گا۔ وہ شاہد کسی ٹنل کے ذریعے سرحد کے اس پار داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ہم کسی بھی طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں‘۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا