نیا بھارت اپنے دشمنوں کو گھر میں گھس کر مارتا ہے:مودی

0
21

کہاجموں کو پہلی بار اپنی پسند کی حکومت کا موقع مل رہا ہے،جموںوکشمیرمیںبی جے پی کی مکمل اکثریت کی پہلی سرکار بننے جا رہی ہے

جان محمد

جموں؍؍جموں و کشمیر کے تیسری اور آخری مرحلے کی اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی آخری چناؤی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے جموں کے مولانا آزاد میموریل سٹیڈیم میں ایک جم غفیر سے خطاب کیا۔ تقریباً 35 منٹ طویل خطاب کے دوران وزیراعظم مودی نے جموں و کشمیر میں جاری سیاسی تبدیلیوں، ترقیاتی منصوبوں، اور عوام کی امنگوں پر روشنی ڈالی۔

https://jkbjp.in/

وزیراعظم مودی نے اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے جموں کے عوام کو ہاتھ جوڑ کر نمسکار کیا اور بھارت ماتا کی جئے کے نعرے بلند کیے۔ انہوں نے کہا، ’’جموں و کشمیر کے لوگ اب کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے تین خاندانوں سے عاجز آچکے ہیں۔‘‘ وزیراعظم نے کہاکہ ریاست کے عوام اب دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور خون خرابہ نہیں چاہتے بلکہ امن اور شانتی کی خواہش رکھتے ہیں۔ ’’یہاں کے لوگ اپنے بچوں کا بہتر مستقبل چاہتے ہیں اور اسی لیے جموں و کشمیر کے لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار چاہتے ہیں،‘‘انہوں نے زور دیا۔
وزیراعظم نے پہلے دو انتخابی مراحل میں زبردست ووٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’جموں و کشمیر کی عوام کا موڈ بتا رہا ہے کہ بی جے پی کی مکمل اکثریت کی پہلی سرکار بننے جا رہی ہے۔‘‘انہوں نے جموں خطے کے لوگوں سے خصوصی طور پر مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’تاریخ میں پہلی بار جموں کے عوام کو وہ سرکار ملنے والی ہے جس کی وہ خواہش رکھتے ہیں۔‘‘
وزیراعظم مودی نے کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان پارٹیوں نے جموں و کشمیر کی عوام کو صرف تباہی دی ہے۔ ’’آزادی کے بعد کانگریس کی غلط پالیسیوں نے اس ریاست کو صرف پسماندگی اور عدم ترقی کا شکار بنایا۔‘‘انہوں نے سرحدی علاقوں میں ماضی کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’کانگریس والے سرحد پار سے گولیوں کے جواب میں سفید جھنڈے دکھاتے تھے، لیکن بی جے پی سرکار نے گولی کا جواب گولے سے دیا۔‘‘
وزیراعظم نے اپنی تقریر کے دوران 2016 کی سرجیکل اسٹرائیک کو یاد کیا اور کہا،’’ 28 ستمبر 2016 کو بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک کی تھی اور دنیا کو بتا دیا تھا کہ یہ نیا بھارت ہے، جو اپنے دشمنوں کو گھر میں گھس کر مار سکتا ہے۔‘‘انہوں نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’کانگریس نے اس سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگے اور آج بھی وہ پاکستان کی زبان بولتی ہے۔‘‘
وزیراعظم مودی نے ون رینک ون پنشن کے معاملے پر بھی کانگریس کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ ’’کانگریس نے چار دہائیوں تک فوجی پریواروں کو ون رینک ون پنشن کے لیے ترسایا، لیکن بی جے پی سرکار نے 2014 میں حکومت بننے کے فوراً بعد اس کو لاگو کیا۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ اب تک فوجی پریواروں کو ایک لاکھ بیس ہزار کروڑ سے زیادہ رقم مل چکی ہے اور حال ہی میں اس اسکیم کو ریوز بھی کیا گیا ہے۔
وزیراعظم مودی نے جموں و کشمیر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ دس برسوں میں جموں کو آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، اور ایمز جیسے بڑے ادارے ملے ہیں۔‘‘انہوں نے کٹھوعہ اور سانبہ ضلع کے کنڈی علاقے میں نئی سڑکوں کی تعمیر اور چھترگلا ٹنل کی تعمیر کا بھی ذکر کیا جس سے کٹھوعہ اور ڈوڈہ کی کنیکٹیویٹی بڑھے گی۔وزیراعظم نے آئینی حقوق کی بحالی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھاجپا سرکار نے جموں و کشمیر میں پنچایت، بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی کے انتخابات کو منعقد کیا اور شیڈولڈ ٹرائب کے لیے نشستیں مخصوص کیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’گجر، بکر وال اور پہاڑی طبقے کو سیاسی نمائندگی مل رہی ہے اور بھاجپا ہر طبقے کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کر رہی ہے۔‘‘
وزیراعظم نے جموں میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے جاری منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’باہو قلعے سے ماہا مایا تک روپ وے، توی ریور فرنٹ، اور گھرانہ ویٹ لینڈ جیسے مقامات کو ترقی دی جا رہی ہے۔‘‘انہوں نے جموں ریلوے سٹیشن اور ہوائی اڈے کی ترقی اور شہر کی سڑکوں پر الیکٹرک بسوں کی فراہمی کا بھی ذکر کیا۔وزیراعظم مودی نے جموں و کشمیر کی خواتین کی ترقی کے لیے بی جے پی کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری کوشش ہے کہ خواتین کو روزگار کے بہتر مواقع ملیں اور سیلف ہیلپ گروپ کی مدد سے انہیں خود مختار بنایا جائے۔‘‘انہوں نے ڈرون پائلٹ کی تربیت اور سرکار کی مدد سے خواتین کو مضبوط بنانے کی بات کی۔
اپنی تقریر کے اختتام پر وزیراعظم مودی نے واضح کیا کہ ’’جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کا فیصلہ عارضی ہے۔ بی جے پی کی سرکار ہی جموں و کشمیر کو دوبارہ مکمل ریاست کا درجہ دے گی۔‘‘ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بھاجپا کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں تاکہ ریاست میں بھاری اکثریت سے بی جے پی کی سرکار بنے۔وزیراعظم مودی نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا،’’اس بار کی وجے دشمی جموں و کشمیر کے لیے ایک نئی شروعات کی علامت ہوگی۔‘‘انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ بھاجپا سرکار جموں و کشمیر کی ترقی، امن اور خوشحالی کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔وزیراعظم نریندر مودی کا خطاب جموں و کشمیر کے عوام کے دلوں میں امید کی ایک نئی کرن پیدا کر گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی جے پی کی حکومت ایک نئے دور کا آغاز کرے گی جس میں ترقی، انصاف اور امن کو ترجیح دی جائے گی۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا