وزیر اعظم کی مودی کی زیلنسکی سےملاقات

0
24

،امن عمل میں مدد کی ہندوستان کی خواہش کااعادہ کیا

لازوال ویب ڈیسک

نیویارک/نئی دہلی، //وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو نیو یارک میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی۔

https://pmindia.gov.in/en/
قابل ذکر ہے کہ مسٹر مودی اور مسٹر زیلنسکی کے درمیان گزشتہ ایک ماہ میں یہ دوسری ملاقات ہے۔ اس سے قبل مسٹر مودی کے یوکرین کے دورے کے دوران دونوں لیڈروں نے کیف میں ملاقات کی تھی۔ اس دوران، مودی نے یوکرین میں جاری تنازعہ کا مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعہ پرامن حل تلاش کرنے میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے ہندوستان کی آمادگی کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اشتراک کے ہندوستان کے موقف کو بھی دہرایا، یعنی دونوں فریقین (یوکرین اور روس) کو بیٹھ کر بات چیت کرنی چاہیے تاکہ پرامن حل تلاش کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان تنازعہ کے مستقل اور پرامن حل کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا” انہوں نے یوکرین کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعہ کا پرامن حل تلاش کرنے میں تعمیری کردار ادا کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔وزیر اعظم مودی نے 23 ستمبر کو نیو یارک میں فیوچر سمٹ کے موقع پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔ دونوں رہنماو¿ں نے وزیر اعظم کے یوکرین کے حالیہ دورے کو یاد کیا اور دو طرفہ تعلقات کے خواہش کااظہار کیا اوریوکرین میں حالات کی مسلسل مضبوطی اور امن کی راہ پر آگے بڑھنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے سفارت کاری اور بات چیت کے ساتھ ساتھ تمام فریقین کے درمیان مشغولیت کے ذریعے تنازعہ کے پرامن حل کے حق میں ہندوستان کے واضح، مستقل اور تعمیری نقطہ نظر کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان تنازع کے مستقل اور پرامن حل کے لیے ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ تین ماہ سے بھی کم عرصے میں دونوں رہنماو¿ں کے درمیان یہ تیسری ملاقات ہے۔ دونوں رہنماو¿ں نے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم نے یو این جی اے پیس سمٹ میں کہا تھا کہ انسانیت کی کامیابی ہماری اجتماعی طاقت میں مضمر ہے، میدان جنگ میں نہیں۔ ہندوستان نے کہا ہے کہ تنازع کا حل میدان جنگ میں نہیں نکالا جا سکتا، اور اس نے اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے کہ مذاکرات اور سفارت کاری ہی تنازع کو حل کرنے کے لیے دونوں فریقین کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی 23 اگست کو کیف میں تھے اور یہ کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا یوکرین کا پہلا دورہ تھا، جس کے دوران انہوں نے تنازعہ کا حل تلاش کرنے کے لیے اپنی ذاتی حیثیت میں کسی بھی مدد کی پیشکش کی۔
مسٹر مودی امریکہ کے اپنے سہ روزہ دورہ کے اختتام کے بعد پیر کو نئی دہلی روانہ ہوئے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایکس پر کہا-”وزیر اعظم نریندر مودی امریکہ کا کامیاب اور اہم دورہ مکمل کرنے کے بعد نئی دہلی کیلئے روانہ ہو گئے“َ۔
http://Lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا