آئین پر عمل درآمد کے بغیر کچھ نہیں، کھٹانہ نے راہل گاندھی کا مذاق اڑایا

0
36

 

جموں شمالی اور گلاب گڑھ میں پارٹی امیدواروں کی مہم کی قیادت کی

لازوال ڈیسک
گلاب گڑھ؍؍سینئر بی جے پی لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ غلام علی کھٹانہ نے نیشنل کانفرنس اور کانگریس پر مسلم اکثریتی علاقوں کی ترقی کو منظم طریقے سے نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔

https://jkbjp.in/

گلاب گڑھ اسمبلی حلقہ میں گھر گھر مہم کے دوران کھٹانہ نے دعویٰ کیا کہ دونوں جماعتوں نے منظم طریقے سے مسلمانوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا مذاق اڑاتے ہوئے کھٹانہ نے کہا، ’’آئین کی کاپی رکھنے کا مطلب اس کے نفاذ کے بغیر کچھ نہیں ہے،‘‘۔انہوں نے اس موقع پر گاندھی پر سیاسی فائدے کے لیے مسلم کمیونٹی کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔
کھٹانہ نے گلاب گڑھ جیسے دیہات میں پسماندگی پر روشنی ڈالی،کہا غریب سڑک کنیکٹیویٹی اور پی ایم اے وائی اسکیم کے تحت مکانات کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں، جس کی وجہ انہوں نے این سی-کانگریس کے برسوں کی حکمرانی کو قرار دیا۔انہوں نے اپوزیشن پر مزید الزام لگایا کہ وہ مسلمانوں اور قبائلیوں کو ناخواندہ اور پسماندہ رکھے ہوئے ہیں اور ان پر ووٹ حاصل کرنے کے لیے فرقہ وارانہ بیانیہ کو فروغ دینے کا الزام لگایا ہے۔
اس کے برعکس، کھٹانہ نے 2014 میں فاریسٹ رائٹ ایکٹ کو لاگو کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے تحت بی جے پی حکومت کی تعریف کی، جس نے قبائلی برادریوں کو اہم حقوق فراہم کیے تھے۔کھٹانہ کے ساتھ بی جے پی لیڈر چین سنگھ، مشتاق ملک، رشپال سنگھ، اوما دیوی، پورن سنگھ، چمیل سنگھ، بکاسی دیوی، نریندر کور اور بہت سے دوسرے تھے۔ وہیںٹیم نے مسلم کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ این سی اور کانگریس کے ہتھکنڈوں سے گمراہ نہ ہوں۔اس سے قبل اتوار کی شام کھٹانہ نے کھیری گاؤں میں ایک جلسہ عام سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے جموں شمالی میں بی جے پی کے شام لال شرما کی حمایت میں ریلی نکالی۔

http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا