spot_img

ذات صلة

جمع

سحری

ماہ کرم کی دولت جس دن سے ہم نے پائی
ہیں شاد اہل ایماں مسرور ہے خدائی
راہ خدا سے جو بھی بندے بھٹک گئے تھے
تونے ہیں ماہ رمضان کی اُن کی رہ نمائی
اے غافلو خدا کو تم کیا جواب دو گے
یہ رات برکتوں کی سوکر اگر گنوائی
ماہ کرم کے روزے رکھے نہ جس نے اس کا
مہینہ وہاں بھی کالا جگ میں بھی جگ ہنائی
سرکار انبیاء کے اے جاں نثارو اٹھ کر
عقبیٰ کے واسطے بھی کر لو ذرا کمائی
جو آفتابؔ تم نے روزے میں نظم لکھی
فردوس میں وہ سحری حوروں نے مل کے گائی
آفتاب اجمیری

spot_imgspot_img
%d bloggers like this: