مسلم سماج ابھی تک نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے فسطائی خفیہ ایجنڈے سے نہیں ہے واقف : ڈاکٹر ایوب سرجن

0
77

لازوال ویب ڈیسک

پرتاپ گڑھ، // آزادی کے بعد سے ہی اقلیتی طبقے کے دلت سماج کو ملک کے خصوصی دھارے سے الگ کر کانگریس نے سماج کی ترقی پر جو قدغن لگایا ہے ،اس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج مسلم سماج ہندو دلتوں سے بھی انتہائی پسماندہ ہے،مگر مسلمانوں کو آر ایس ایس و بی جے پی کا خوف دلا کر ووٹ حاصل کرنے والی نام نہاد سیکولر پارٹیاں آج تک انہیں انصاف دلانے سے قاصر ہیں۔

http://www.uniurdu.com/

نام نہاد سیکولر پارٹیوں خصوصی طور سے کانگریس و سماج وادی پارٹی کے فسطائیت کے خفیہ ایجنڈے سے مسلم سماج ابھی پوری طرح واقف نہیں ،جس روز مسلم سماج بیدار ہو گیا ،اس روز ان پارٹیوں کے حالات بہت خراب ہوں گے،اور وہ انتخاب میں اپنی ضمانت بھی نہیں بچا پائیں گے ۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے خفیہ فسطائی ایجنڈے پر تبصرہ کرتے ہوئے مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ کانگریس کے زیر اقتدار والی ہماچل حکومت کا خفیہ فسطائی ایجنڈہ عیاں ہو گیا ،جہاں ان کے ایک وزیر کے بیان پر شملہ کے سنجولی مسجد کی تین منزل کو منہدم کرنا پڑا،وہیں وزیر کے نفرت پر مبنی بیان سے فسطائی طاقتیں سرگرم ہوئی ،اور ہماچل کے حالات آج کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ۔آئین بچانے کا نعرہ لگانے والے راہل گاندی ہماچل کے وزیر کو برخاست کرنے کے برعکس بلا کر یہ کہتے نظر آئے کہ ایسا بیان نہ دو ، اس کا مطلب یہ ہوا کی جو ایجنڈا خفیہ ہے اس کو خفیہ رکھو عیاں نہ کرو ،اس پر مسلم سماج کو سنجیدگی سے غور فکر کرنے کی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب تک مسلمانوں کا ان نام نہاد سیکولر پارٹیوں کو مفت میں ووٹ ملتا رہے گا ،اس وقت تک نہ تو ان کے حالات تبدیل ہوں گے اور نہ ہی انصاف ملے گا ۔حقیقت یہ کہ ان نام نہاد سیکولر پارٹیوں کا ذہن زہر الود ہے ۔انہوں نے کانگریس و سماج وادی پارٹی کو ہدف نشانہ بنانے ہوئے کہا کہ ان کے بہت سے لیڈر مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے لئے ٹوپی پہن کر مسلمانوں کے مابین جاکر ان کا ووٹ تو حاصل کرتے ہیں،مگر وہ مسلمانوں کے حقوق دلوانے سے قاصر نظر آتے ہیں۔ پیس پارٹی روز اول سے ہی مسلم سماج کو باور کرا رہی ہے کہ یہ نام نہاد سیکولر پارٹیاں حقیقت میں سیکولر و ہمدرد نہیں ہیں ،صرف ووٹ لینے تک وہ ان کے ہمدرد ہیں ،ایسے حالات مسلمانوں کو اپنی قیادت کو حمایت کرنے کی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔مسلم سماج جب تک اپنی قیادت پر اعتماد نہیں کرے گا،اس کے سیاسی حالات بہتر ہونے والے نہیں ہیں ۔ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مسلم سماج جب تک کانگریس و سماج وادی پارٹی کے ماضی و مستقبل پر غور فکر نہیں کریں گے ،تب تک ان کے حالات تبدیل ہونے والے نہیں ہیں ۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا