ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف زبان کھولنا سرخ لکیر عبور کرنے کے مترادف ہے

0
592

جموں و راجوری میں نرسنگھا نندکے خلاف عوامی احتجاج غم و غصے کی لہر کاروائی کی مانگ 

اعجاالحق بخاری 

جموں // جموں و راجوری میں آج حال میں بددہن اور بدزبان یتی نرسنگھا نند کی جانب سے کی گئی گستاخی پر سخت غم و غصہ ہے اس سلسلے میں جموں کے بٹھنڈی میں اور راجوری میں ائمہ مساجد معززین شہر کی قیادت میں احتجاج جاری ہیں ان مظاہرین نے بیک آواز کہا کہ ملعون نے پیغمبر اسلام کی شان میں جو گستاخانہ کلمات کہے ہیں،وہ قطعا ًناقابل

https://twitter.com/search?q=narsinghanand&ref_src=twsrc%5Egoogle%7Ctwcamp%5Eserp%7Ctwgr%5Esearch

برداشت ہیں اورپیغمبر آخر زماں ہادی دو جہاں سے ہماری محبت کی۔ سرخ لکیر کو عبور کرنے کے مترادف ہے آج یہاںجموں بیٹھنڈی اور راجوری شہر میں جاری احتجاج میںمقررین نے کہا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ ایسے بدزبان شخص پر کیس چلائے اور اْس کواس کی صحیح جگہ یعنی جیل پہنچائے ؛ کیونکہ یہ کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہے اور اگر اس کے رد عمل میں نوجوان بھڑک گئے تو اس سے پورے ملک کا امن وامان خاکستر ہو سکتا ہے۔ مقررین نے کہا اس طرح کے لوگ سماج اور معاشرے میں آگ لگانے کا کام کرتے ہیں ایسے لوگوں پر سپریم کورٹ اور عدلیہ ازخود نوٹس لیکر کاروائی کرنی چاہئے
انہوں نے کہاکہ اسلام کا تصور واضح ہے کہ تمام مذاہب کی جو مقدس شخصیتیں ہیں ؛ چاہے ہم ان پر ایمان رکھتے ہوں یا نہیں رکھتے ہوں؛ لیکن ہمارے لیے ان کا احترام کرنا، ان کی بے احترامی سے بچنا اور ان کے ماننے والوں کی دل آزاری سے اجتناب کرنا ضروری ہے،اسلام ایک خدا کا قائل ہے، ۔
مقررین نے کہا مسلمان اپنے نبی سے اپنی جان سے بڑھ کر پیار کرتا ہے اس لئے ایسے لوگوں کے زبانوں پر لگام کسنے کی ضرورت ہے ۔ ہمارے نبی سے پیار ہماری آخری حد ہے  اور اس پیار کو کسی پیمانے سے ناپا نہیں جاسکتا ہے

/lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا