بجلی کی کٹوتی اور سمارٹ میٹرز !

0
221

گزشتہ روز ڈوڈہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران جموں وکشمیر محکمہ بجلی کے پرنسپل سیکریٹری راجیش پرساد نے یہ واضح کر دیا ہے کہ لوگوں کو چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کرنے کے وعدئے پر سرکار کاربند ہے اور اس حوالے سے زمینی سطح پر اقدامات بھی کئے جارہے ہیں۔ پرنسپل سکریٹری نے یہ بھی کہا گزشتہ سال کے مقابلے میں امسال بجلی سپلائی میں بہتری واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے اس دوارن جہاں صارفین سے بجلی کا کرایا ادا کرنے کی بات کی وہیں انہوں نے کہا کہ ہر جگہ سمارٹ میٹرز کی تنصیب کی جائے گی ۔ اتنا بھی نہیں بلکہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سمارٹ میٹر ز کے ذریعے ہی صارفین کو یہ سہولیت مل رہی ہیں کہ وہ از خود مشاہدہ کرسکتے ہیں کہ انہوں نے کتنی بجلی صرف کی ہے۔ لیکن وہیں دوسری طرف گزشتہ کئی مہینوں سے عوام سمارٹ میٹر کی تنصیب کو لیکر محکمہ بجلی سے نا راض ہیں ۔ اور عوام کا ماننا ہے کہ سمارٹ میٹر کی تنصیب صارفین کیلئے ایک اضافی بوجھ ہے ، جس کے ذریعے بل ادا کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ۔وہیں کئی سیاسی و سماجی جماعتوں نے بھی اس سلسلہ میں سرکار کے اس فیصلے پر تنقید کی ہے کہ سمارٹ میٹر کی تنصیب عام صارفین کیلئے ایک بڑی مصیبت ہے اور عوام کے سر ایک اضافی بوجھ ہے ۔ جبکہ محکمہ بجلی اس سلسلہ میں اپنی ضد پر قائم ہے اور کئی شہری علاقوں میں سمارٹ میٹر لگ چکے اور کئی جگہوں پر لگانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ اور وہیں پرنسپل سکریٹری کے تازہ ترین بیان یہ واضح کر دیا کہ محکمہ ہر گھر تک سمارٹ میٹر پہنچاکر ہی رہے گا ۔ لیکن یہاں بہت سارے سوالات جنم لیتے ہیں کہ اگر محکمہ بجلی سمارٹ میٹر لگانے میں اتنا متحرک ہے ۔ تو عوامی سطح پر بجلی کی کٹوتی کا مسئلہ آج تک کیوں نہیں حل سکا ۔ وہیں اس کے علاوہ پرنسپل سکریٹری نے اپنے بیان میں یہ بھی کہاکہ جموں وکشمیر حکومت کو 31ہزار کروڑ روپیہ بجلی کے بقایا ہے ۔ یعنی کے دوسرے الفاظ میں کہا جائے کہ محکمہ بجلی پر نجی کمپنیوں کا بھاری قرض ہے ۔ تو کیا اب محکمہ اس قرض کو اتارنے کیلئے صارفین کے سر اضافی بوجھ ڈالنا چاہتا ہے ؟۔ جبکہ یوٹی میں بجلی کی کٹوتی ، لوڈ شڈنگ اور دیگر بجلی کے مسائل کئی دہائیوں سے مسلسل چلے آرہے ہیں ۔ اتنا قرض ہونے کے باوجود بھی آخرکیوں محکمہ بجلی آج تک صارفین کی ضرورت کے مطابق انہیں بجلی فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہا ہے ۔ کیوں ہمیشہ عوام کی طرف سے محکمہ کی تنقید کی جاتی ہے ۔ ان سب سوالوں کے جواب صارفین محکمہ سے پوچھ رہے ہیں کہ اگر آپ سمارٹ میٹرزلگانے میں اتنے متحرک ہیں تو بجلی کی فراہمی کے مسائل آج تک کیوں نہیں حل ہو سکے ۔ ؟

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا