مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نتیجہ پر مبنی حکمرانی کے لیے ’رول ٹو رول‘تبدیلی کی وکالت کی

0
63

وزیر اعظم مودی نے آپٹکس سے لے کر ڈیلیوری تک انتظامیہ کوجدید بنانے کے لیے اوراختراعی حکمرانی اصلاحات کو آگے بڑھایا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

لازوال ڈیسک

جموں؍؍سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)وزیر اعظم کے دفتر اورایٹمی توانائی، خلا، عملے، عوامی شکایات اور پنشن کے محکمہ کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نتیجہ پر مبنی حکمرانی کیلئے رول ٹو رول تبدیلی کی پرزور وکالت کی ہے۔مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جمعرات کو نئی دہلی میں’مشن کرم یوگی‘ورکشاپ سے خطاب کیا۔آج یہاں ‘مشن کرمایوگی’ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کے طرز حکمرانی میں ایک اہم تبدیلی پر روشنی ڈالی، جو روایتی اصول پر مبنی نظام سے ایک متحرک کردار پر مبنی فریم ورک کی طرف بڑھ رہی ہے۔

https://moes.gov.in/about-us/Meet-our-Minister?language_content_entity=en
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ تبدیلی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ سول سروینٹس اپنی صلاحیتوں کو اپنے کردار کی مخصوص ذمہ داریوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے بہتر طریقے سے لیس ہیں، جس سے حکومت کو مزید بااختیار اور مؤثر بنایا جاسکے گا۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہاکہ انڈیا 2047 کا تقاضا ہے کہ ہم سخت قوانین سے بالاتر ہوں اور ایک لچکدار کردار پر مبنی نقطہ نظر اپنائیں جس سے ہماری عالمی مسابقت کو اور تقویت ملے گی۔وزیرموصوف نے ملک کے انتظامی عمل کو جدید بنانے والی اختراعی حکمرانی اصلاحات کی قیادت کرنے کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کو دیا۔ گروپ بی اور سی کی آسامیوں کے لیے انٹرویوز کو ختم کرنے اور بھرتی کرنے کی ٹائم لائن کو ہموار کرنے جیسی اصلاحات نے حکومت کے کام کاج کی شفافیت اور کارکردگی میں نمایاں بہتری لائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات ایک جدید، میرٹ پر مبنی نظام کے لیے وزیر اعظم کے وڑن کی عکاسی کرتی ہے، جس میں کارکردگی اور فراہمی کو ترجیحی حیثیت حاصل ہے۔ نتائج پر مبنی حکمرانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آپٹکس سے ڈیلیوری تک کا سفر اہم ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکمرانی کی کامیابی کو ظاہری شکلوں سے نہیں بلکہ اْن ٹھوس نتائج سے ناپا جانا چاہیے جو عوام کی خدمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کام کی کوششوں سے لے کرکام کی انجام دہی تک کیعمل سے چلنے والی حکمرانی کی طرف پیش رفت کرنا ہی ہندوستان کے لیے اپنی عالمی امنگوں کو پورا کرنے کا راستہ ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ’مشن کرم یوگی پرامبھ‘ کے آغاز کا بھی حوالہ دیاجو ’مشن کرم یوگی‘کی ایک اہم توسیع ہے، جو سروس میں شامل ہونے کے وقت سے ان کے کردار کے لیے نئے بھرتیوں کو تیار کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ’مشن پرارمبھ‘اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ نئے افسران کو اپنے عہدوں پر آسانی سے منتقلی کے لیے ضروری آلات اور تربیت حاصل ہو، جس سے حکومت بھر میں ایک زیادہ باصلاحیت اور حوصلہ مندافرادی قوت میں تعاون فراہم کیا جاسکے۔
ورکشاپ کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی جی او ٹی-کرم یوگی پلیٹ فارم کی چار نئی خصوصیات کا آغاز کیا، جس کا مقصد سرکاری اہلکاروں کے لیے سیکھنے کے تجربات کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے وزارتوں میں مہارت اور ہنرمندی کی ترقی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے عملے اور تربیت کے محکمے (ڈی او پی ٹی) کے سالانہ صلاحیت سازی کے منصوبے (اے سی بی پی) کے تحت 20 نئے ڈومین مخصوص کورسز بھی جاری کیے ہیں۔ مزید برآں وزیر موصوف نے ڈی او پی ٹی کے لیے ’’اپنی وزارت کو جانیں‘‘پہل کی نقاب کشائی کی اور مشن کرم یوگی کے تحت سیکھنے کے نئے ماڈیولز جاری کیے، جو حکومت کے تمام محکموں میں صلاحیت سازی کی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
ورکشاپ میں ڈی او پی ٹی کے سکریٹری ڈاکٹر وویک جوشی سمیت صلاحیت سازی کمیشن کے چیئرمین آدی زین البھائی اور کرم یوگی بھارت کی سی ای اومحترمہ وی للتا لکشمی اور مختلف وزارتوں اور محکموں کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ اصلاحات اور اقدامات 2047 کے وژن کے حصول میں بھارت کے سفر کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ صلاحیت سازی، ٹیکنالوجی پر مبنی حکمرانی اور کارکردگی پر مبنی عمل پر زور دینے کا عمل بھارتی سرکارکے مستقبل کی تشکیل کرے گا جو جدید اور مسابقتی دنیا کی ابھرتی ہوئی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا