’خاندانی جماعتوں کی روایت ختم ہونے والی ہے‘

0
45

 

جموں و کشمیر میں جمہوریت کی جیت اور علیحدگی پسندی کی شکست:ترون چگ

جان محمد

جموں؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چگ نے جموں میں ایک اہم پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جموں و کشمیر میں جاری چناؤ مہم میں عوام کا جوش و خروش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک ماہ سے ہم چناؤ مہم میں سرگرم ہیں، اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں لوگوں کا اعتماد وکاس اور وشواس کی بنیاد پر آگے بڑھ رہا ہے۔‘‘ترون چگ نے مزید کہا کہ عوام نے وزیر اعظم کے پیغام کو قبول کیا ہے اور اس کا نتیجہ بڑی تعداد میں ووٹنگ کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ جہاں پہلے ووٹنگ کی شرح چار سے آٹھ فیصد تک ہوتی تھی، آج یہ بڑھ کر ساٹھ فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو مودی حکومت کی کامیابی ہے۔ انہوں نے اس کو جمہوریت کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’لوگوں کا گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالنا جمہوریت کی فتح ہے، اور یہ ملک کے آئین پر عوام کے بھروسے کا ثبوت ہے۔‘‘

https://jkbjp.in/
ترون چگ نے جموں و کشمیر میں خاندانی سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’خاندانی جماعتوں کی روایت ختم ہونے والی ہے۔ یہ فیصلہ اب عوام کریں گے، نہ کہ کسی مخصوص خاندان کا فرد۔‘‘ انہوں نے عمر عبداللہ اور راہول گاندھی کو ’’کنفیوزڈ” قرار دیا اور کہا کہ یہ دونوں جموں و کشمیر کے عوام کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جب کشمیری پنڈتوں کو زبردستی کشمیر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا، اس وقت فاروق عبداللہ وزیر اعلیٰ اور مفتی محمد سعید مرکز میں وزیر داخلہ تھے۔ ان واقعات کے لیے نیشنل کانفرنس اور کانگریس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی غلطیاں کشمیری پنڈتوں کی بے دخلی کے لیے ذمہ دار ہیں۔‘‘
بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ ان کی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس کے منشور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ کہتے ہیں ہم دہشت گردوں کو چھوڑیں گے، لیکن ہم ایک بھی دہشت گرد کو نہیں چھوڑیں گے۔‘‘انہوں نے ان خیالات کو ’’منگیری لال کے سپنے‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ریاستی درجے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترون چگ نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے عمر عبداللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’عمر عبداللہ کبھی کہتے ہیں چناؤ نہیں لڑیں گے، کبھی بولتے ہیں داڑھی نہیں کٹوائیں گے، لیکن پھر دو جگہ سے چناؤ لڑتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی صنعتی پالیسی سے جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری بڑھی ہے اور حکومت کا مقصد اسے ملک کا سب سے بڑا سیاحتی مرکز بنانا ہے۔پریس کانفرنس کے دوران چگ نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد کو ’’ایکسپائرڈ انجیکشن‘‘قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں نے اپنا اعتماد کھو دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’راہول گاندھی لیڈر نہیں ریڈر ہیں، وہ نیشنل کانفرنس کا دیا ہوا بھاشن پڑھ رہے ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے جموں و کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق کے معاملے پر ہمیشہ کشمکش کا مظاہرہ کیا ہے، اور ان جماعتوں نے یہاں کے عوام کو گمراہ کیا ہے۔پریس کانفرنس کے اختتام پر ترون چگ نے جموں و کشمیر کے عوام سے اپیل کی کہ وہ تیسرے مرحلے کی پولنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور جمہوریت کو مضبوط کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’عوام علیحدگی پسندی اور نفرت کی دکان کو بند کرنے چاہتے ہیں۔‘‘پریس کانفرنس میں بی جے پی کے ترجمان اعلیٰ ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی، ترجمان ابھیجیت جسروٹیہ، ارون گپتا، وینیت جوشی، اور میڈیا انچارج ڈاکٹر پردیپ مہوترا بھی موجود تھے۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا