صرف کنول کا نشان دہشت گردی کو ختم کر سکتا ہے:امیت شاہ

0
29

 

کہامودی حکومت نے دفعہ370 کو دفن کر دیا، دہشت گردی کی واپسی نہیں ہو سکتی

جان محمد

جموں؍؍جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے حوالے سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مختلف مقامات پر انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا جن میں انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے انتخابی منشور اور حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ ان کے خطاب میں جموں و کشمیر کے خصوصی درجے کو ختم کرنے، دہشت گردی کے خاتمے اور آرٹیکل 370 کے خاتمے جیسے اہم موضوعات زیر بحث آئے۔

https://jkbjp.in/

اودھمپور، چنینی،مڑھ اور جسروٹہ میں پارٹی اُمیدواروں کے حق میں منعقد بھاری عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے اپنے خطاب میں زور دیا کہ صرف بی جے پی اور کنول کا نشان ہی دہشت گردی کو کچل سکتا ہے اور ڈوگروں کو ان کا جائز مقام دلا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ تین سالوں میں کشمیر میں پتھر بازی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس اور کانگریس کو دہشت گردی اور جموں و کشمیر میں 40,000 افراد کی ہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیا۔
امیت شاہ نے اپنے خطاب میں نیشنل کانفرنس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردوں اور پتھر بازوں کو رہا کریں گے اور دفعہ 370 کو بحال کریں گے۔ تاہم، انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ نیشنل کانفرنس کی تیسری نسل بھی دفعہ 370 کو واپس نہیں لا سکے گی، اور نہ ہی دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے دفعہ 370 کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا ہے۔

 

 

امیت شاہ نے نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی قیادت پر شدید الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ عبداللہ خاندان اور نہرو جموں و کشمیر میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی او جے کے (پاکستان کے زیر انتظام کشمیر) آج پاکستان کا حصہ صرف نہرو کی غلطیوں کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جموں و کشمیر کی پہلی اسمبلی انتخابات ہیں جو بھارتی آئین کے تحت ہو رہے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ماضی میں اندرا گاندھی نے شیخ عبداللہ کو قوم دشمن قرار دے کر جیل میں ڈالا تھا اور جموں و کشمیر اسمبلی میں ان کے خلاف وائٹ پیپر جاری کیا تھا، تاہم نیشنل کانفرنس کے دباؤ میں آ کر اسے واپس لے لیا گیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بی جے پی اب ایک وائٹ پیپر جاری کرے گی جس میں عبداللہ اور گاندھی خاندان کی حقیقت کو عوام کے سامنے لایا جائے گا۔
امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کشمیر میں امن قائم کیا ہے۔ 33 سال بعد کشمیر میں سینما گھروں کا دوبارہ کھلنا، لال چوک میں تعزیہ کا جلوس نکالنا، اور جنم اشٹمی اور گنیش چترتھی جیسے تہواروں کا جشن منانا اس بات کا ثبوت ہے کہ جموں و کشمیر میں امن بحال ہو چکا ہے۔امت شاہ نے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کے اس بیان کو سختی سے مسترد کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فوج اور دہشت گرد ایک ساتھ ہیں۔ امت شاہ نے اسے بہادر جوانوں کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نوجوانوں کو دہشت گردی کے لیے نہیں، بلکہ فوج میں شمولیت کے لیے بندوق دے گی۔
اپنے خطاب میں امت شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ بی جے پی حکومت نے جموں و کشمیر میں او بی سی، والمیکی، ایس سی، پہاڑی، اقتصادی طور پر کمزور طبقات (EWS) اور مغربی پاکستان کے مہاجرین (WPR) کو ریزرویشن دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا مقصد تمام طبقات کو ترقی کی دوڑ میں شامل کرنا اور ہر شہری کو ان کا حق دینا ہے۔امت شاہ کے یہ بیانات بی جے پی کی انتخابی حکمت عملی کی عکاسی کرتے ہیں، جس میں جموں و کشمیر میں امن و امان، دہشت گردی کا خاتمہ اور عوامی فلاح کے اقدامات کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا