ہندوستان اور بنگلہ دیش جامع اقتصادی ساجھیداری کے معاہدے پر دستخط کریں گے

0
157

نئی دہلی، //ہندوستان اور بنگلہ دیش نے ہفتہ کو کنیکٹیویٹی، تجارت اور ساجھیداری کی بنیاد پر اپنے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے ، سرحد پار نقل و حمل کی سہولیات کو بڑھانے اور جامع اقتصادی اشتراک کے معاہدے (سی آئی پی اے) پر بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

یہاں حیدرآباد ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ساتھ وفود کی سطح کی میٹنگ میں یہ فیصلے لکے گئے۔ ملاقات کے بعد باہمی تعاون کے 10 معاہدوں اور دستاویزات پر دستخط اور تبادلہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ 13 اعلانات بھی کیے گئے۔

مسٹر مودی نے اعلان کیا کہ طبی علاج کے لیے ہندوستان آنے والے بنگلہ دیشی لوگوں کے لیے ای میڈیکل ویزا کی سہولت شروع کی جائے گی۔

انہوں نے اپنے پریس بیان میں کہا کہ بنگلہ دیش ہمارے پڑوسی فرسٹ، ایکٹ ایسٹ پالیسی، ویژن ساگر اور انڈو پیسیفک ویژن کے سنگم پر مبنی ہے۔ صرف پچھلے ایک سال میں ہم نے مل کر بہت سے اہم عوامی فلاحی منصوبے مکمل کیے ہیں۔ ہند -بنگلہ دیش کا چھٹا سرحد پار ریل رابطہ اکھاوڑہ-اگرتلہ کے درمیان شروع ہو گیا ہے۔ کھلنا-منگلا پورٹ نے ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں کے لیے کارگو کی سہولت شروع کر دی ہے۔ منگلا بندرگاہ کو پہلی بار ریل کے ذریعے جوڑا گیا ہے۔ 1320 میگاواٹ کے میتری تھرمل پاور پلانٹ کے دونوں یونٹس نے بجلی کی پیداوار شروع کر دی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان ہندوستانی روپوں میں تجارت شروع ہو گئی ہے۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دریائے گنگا پر دنیا کا سب سے طویل فاصلہ دریائی کروز کامیابی سے چلایا گیا ہے۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پہلی سرحد پار میتری پائپ لائن مکمل ہو گئی ہے۔ ہندوستانی گرڈ کے ذریعے نیپال سے بنگلہ دیش کو بجلی کی برآمد، توانائی کے شعبے میں ذیلی علاقائی تعاون کی پہلی مثال ہے۔ ایک ہی سال میں اتنے سارے شعبوں میں اتنے بڑے فیصلے کرنا ہمارے تعلقات کی رفتار اور وسعت کو ظاہر کرتا ہے۔

مسٹر مودی نے کہا ’’آج ہم نے نئے شعبوں میں تعاون کے لیے مستقبل پر مبنی ویژن تیار کیا ہے۔ گرین پارٹنرشپ، ڈیجیٹل پارٹنرشپ، بلیو اکانومی، اسپیس وغیرہ جیسے کئی شعبوں میں تعاون پر طے پانے والے اتفاق رائے سے دونوں ممالک کے نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔ انڈیا ، بنگلہ دیش "فرینڈشپ سیٹلائٹ” ہمارے تعلقات کو نئی بلندیاں دے گا۔ ہم نے رابطے، تجارت اور مشغولیت کو اپنی ترجیح پر رکھا ہے۔ "گزشتہ 10 برسوں میں ہم نے 1965 سے پہلے کے رابطے کو بحال کیا ہے۔”

وزیر اعظم نے کہا "اب ہم ڈیجیٹل اور توانائی کے رابطے پر زیادہ زور دیں گے۔ اس سے دونوں ممالک کی معیشتوں کو تقویت ملے گی۔ ہمارے اقتصادی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے دونوں فریق ایک جامع اقتصادی ساجھیداری کے معاہدے ( سی ای پی اے ) پر بات چیت شروع کرنے پر متفق ہیں۔ ” ہندوستان سراج گنج، بنگلہ دیش میں اندرون ملک کنٹینر ڈپو کی تعمیر کے لیے مدد فراہم کرے گا۔”

دریاؤں پر تعاون پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا "54 مشترکہ دریا ہندوستان اور بنگلہ دیش کو جوڑتے ہیں۔ ہم سیلاب کے انتظام، پیشگی وارننگ، پینے کے پانی کے منصوبوں پر تعاون کر رہے ہیں۔ ہم نے 1996 کے گنگا آبی معاہدے کی تجدید کے لیے تکنیکی سطح پر بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بنگلہ دیش میں دریائے تیستا کے تحفظ اور انتظام پر بات چیت کے لیے ایک تکنیکی ٹیم جلد ہی بنگلہ دیش کا دورہ کرے گی۔

مسٹر مودی نے کہا کہ دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دفاعی پیداوار سے لے کر مسلح افواج کی جدید کاری تک ہر چیز پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے، بنیاد پرستی اور پرامن سرحدی انتظام پر اپنی مصروفیات کو مضبوط کرنے کا عزم کیا ہے۔ ہمارا بحر ہند کے خطے کے لیے بھی یہی وژن ہے۔ ہم انڈین پیسیفک اوشین انیشیٹو میں شامل ہونے کے بنگلہ دیش کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم بی آئی ایمایس ٹی ای سی سمیت دیگر علاقائی اور بین الاقوامی فورمز میں بھی اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری مشترکہ ثقافت اور لوگوں کے درمیان متحرک تبادلے ہمارے تعلقات کی بنیاد ہیں۔ ہم نے اسکالرشپ، تربیت اور استعداد کار کو مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان طبی علاج کے لئے بنگلہ دیش سے ہندوستان آنے والے لوگوں کے لئے ای میڈیکل ویزا کی سہولت شروع کرے گا۔ بنگلہ دیش کے شمال مغربی علاقے کے لوگوں کی سہولت کے لیے ہم نے رنگ پور میں ایک نیا اسسٹنٹ ہائی کمیشن کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مسٹر مودی نے کہا "بنگلہ دیش ہندوستان کا سب سے بڑا ترقیاتی ساجھیدار ہے اور ہم بنگلہ دیش کے ساتھ اپنے تعلقات کو سب سے زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ میں ایک مستحکم، خوشحال اور ترقی یافتہ بنگلہ دیش کے بنگ بندھو کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔ بنگلہ دیش 2026 میں ترقی پذیر ہونے جا رہا ہے۔ میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کو "سونار بنگلہ” کی قیادت دینے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر ‘ترقی یافتہ ہندوستان 2047’ اور ‘اسمارٹ بنگلہ دیش 2041’ کی قراردادوں کو کامیابی تک لے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ ورلڈ کپ کے اس شام کے میچ کے لیے میں دونوں ٹیموں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

اپنے بیان میں محترمہ حسینہ نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تاریخی تعلقات کو یاد کیا اور بنگلہ دیش کی ترقی پذیر ملک بننے کی خواہش کو پورا کرنے میں ہندوستان کے تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے مسٹر مودی کو ڈھاکہ کے دورے کی دعوت دی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا