کانگریس کے پاس دینے کے لئے کچھ نہیں بچا :غلام نبی آزاد

0
160

کہاسرکار کو جلد ازجلد سٹیٹ ہڈ کی بحالی اور اسمبلی چناو کرانے کا فیصلہ لینا چاہئے
یواین آئی

جموں؍؍جموں وکشمیر پروگریسیو آزاد پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی کو ہدفہ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس پارٹی کے پاس دینے کے لئے کچھ نہیں بچا ہے۔انہوں نے کہاکہ دفعہ 370پر کانگریس نے کھبی بھی بات نہیں کی۔ان باتوں کااظہار موصوف نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔غلام نبی آزاد نے کہاکہ سرکار کو جلد ازجلد سٹیٹ ہڈ کی بحالی اور اسمبلی چناو کرانے کا فیصلہ لینا چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو اس وقت گونا گوں مشکلات کا سامنا ہے۔آزاد نے کہاکہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کانگریس پارٹی کے قدآور لیڈروں نے اپنی زبان تک نہیں کھولی۔انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی کے پاس دینے کے لئے کچھ نہیں بچا اور جو اپوزیشن اتحاد کی باتیں کی جارہی ہیں اس کے غبارے سے بھی ہوا نکل گئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ نتیش کمار نے بی جے پی سے ہاتھ ملا کر اپنا ووٹ بینک برقرار رکھا لیکن کانگریس ایسا کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔غلام نبی آزاد کے مطابق اتحاد مجبوری اور موقع کی شادی ہے اور یہ کہ اپوزیشن جو کام کر رہی ہے اس سے مودی کا کام آسان ہو رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پروگریسیو آزاد پارٹی سبھی پارلیمانی اور اسمبلی سیٹیوں پر اپنے امیدوار کھڑی کرئے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی کے ساتھ لوگ اپنی وابستگی جتا رہے ہیں اور ہمیں امید ہیں کہ اسمبلی چناو میں پروگریسیو آزاد پارٹی کے امیدوار کامیابی حاصل کریں گے۔اس سے قبل ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کے دوران غلام نبی آزاد نے کہاکہ اگر ہم اقتدار میں آتے ہیں تو زمین اور ملازمت کے حقوق کے تحفظ کی خاطر کام کریںگے۔انہوں نے مزید بتایا کہ بطور وزیر اعلیٰ جموں وکشمیر کے بے گھر لوگوں کو روشنی اسکیم کے تحت اراضی فراہم کی۔مذہب پر مبنی سیاست کو مسترد کرتے ہوئے آزاد نے کہاکہ ترقی پر مبنی ایجنڈے پر ہی کام کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اس وقت بے روزگاری نے سنگین رخ اختیار کیا لہذا اس حوالے سے سرکار کو زمینی سطح پر کام کرنا چاہئے۔بیرونی ریاست کے ٹھیکداروں کو ٹینڈرز الاٹ کرنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہاکہ مقامی لوگوں کو نظر انداز کرنا ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارا عزم مقامی نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔انہوں نے پارٹی لیڈران پر زور دیا کہ وہ مذہبی سیاست سے بالاترہو کر لوگوں کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا