ڈبلیو ایچ او کے نقشے میں جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھانے پر پارلیمنٹ میں بحث

0
0

چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے لیا سنجیدہ نوٹس ،وزیر خارجہ کو ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍راجیہ سبھا میں بجٹ اجلاس کے دوران ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان نے ڈبلیو ایچ او کے نقشے میں جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ ظاہر کرنے کے معاملے پر احتجاج کیا جس کے بعد چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ضروری اقدامات کریں۔ بجٹ اجلاس کے دوران ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان ٹی ایم سی ایم پی شانتنو سین نے جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ بتانے پر اعتراض کیاہے۔ خیال رہے کہ بتادیں کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے جاری کردہ نقشے میں اروناچل پردیش کو الگ حصے کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے غلط نقشے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے شانتنو سین نے مرکزی حکومت سے اس پر مناسب قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا۔جس کے بعد ایوان بالا میں وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھایا تو چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ضروری اقدامات کریں۔ سین نے کہا کہ ایک کووڈ واریئرز کے طور پر وہ اکثر بین الاقوامی اعدادوشمار جاننے کے لیے کووڈ-19 پر ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ پر جاتے ہیں، لیکن اس وقت انہیں انتہائی حیرت ہوئی جب انہوں نے جموں و کشمیر کو پاکستان کا اروناچل پردیش کو الگ حصہ کے طور پر دیکھایا گیا۔’انہوں نے کہاکہ ’30 جنوری کو، کووڈ۔19 کے تعلق سے جب میں ڈبلیو ایچ او ڈاٹ آئی این ٹی پر دیکھ رہا تھا، تو میں نے پایا کہ بھارت کا نقشہ نیلے رنگ میں دکھایا گیا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ جموں و کشمیر کا رنگ مختلف دکھایا گیا۔ جب میں نیلے حصے پر کلک کر رہا تھا تو یہ بھارت کے اعداد و شمار دکھا رہا تھا لیکن جب میں نے دوسرے رنگ (جموں و کشمیر) پر کلک کیا تو وہ پاکستان کے اعداد و شمار دکھا رہا تھا۔سین نے کہا کہ حکومت کو اس معاملے میں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا