رضاکارانہ خد مت ِ حلق کا جذبہ

0
0

الطاف حسین جنجوعہ
7006541602
خدمت خلق ایک مقدس جذبہ ہے جس کی تحریک کے لئے کسی رہبر کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ تو دل کا سودا ہے اور رضاکارانہ طور پر کیا جاتا ہے۔ ایک رضا کار دل سے عہد کرتا ہے کہ وہ دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے ہر ممکن کوشش کریگا۔ وہ مخلوق کی خدمت کرتے ہوئے تھکتا نہیں ہے۔ بیزار نہیں ہوتا۔ دکھاوے اور نمائش سے کوسوں دور بھاگتا ہے۔ ایسے لوگ دل میں خوف خدا لئے دکھی انسانیت کی خدمت کرتے ہیں اور ایسے لوگوں کی وجہ سے ہی دنیا خوبصورت ہے۔
یہی ہے عبادت یہی دین و ایماں
کہ کام آئے دنیا میں انساں کے انساں
قانون ِ قدرت ہے کہ آپ اِس دُنیا کے اندر جو بھی اچھا بُر ا قول وفعل کرتے ہیں، اُس کا اجر بھی بلواسطہ یا بلاواسطہ آپ کو دوراِ ن حیات ہی مل جاتاہے یا آپ کی اچھائی وبرائی کا اثر(مثبت ومنفی)آپ کے اہل خانہ واہل کنبہ میں کسی نہ کسی پر اورکسی نہ کسی صورت میں ضرور پڑتاہے۔لہٰذا کوشش رہنی چاہئے کہ آپ جہاں ہیں، جس بھی شعبہ روزگار سے وابستہ ہیں، آپ چھوٹے پیمانے پر ہی سہی ،کچھ نہ کچھ اپنی ذات یا اہل وعیال کے علاوہ دوسروں کے لئے کچھ ایسا کریں جس سے اُن کے لئے آسانیاں پیدا ہوں،مشکلات کم ہوں یا اُن کے روزمرہ مسائل کا ازالہ ممکن ہوسکے۔اِس کے تین فائیدے ہوں گے۔ اول آپ کو ذہنی وقلبی سکون ملے گا ، دوم دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب ملے گی اور سوم اِس کا بدلہ آپ کو کسی نہ کسی صورت میں ضرورملے گا، بشرطیکہ کے آپ کے خدمت ِ حلق جذبہ میں اخلاص، صدق دلی ہواور اِس کے بدلے کی توقع صرف وصرف ذات ِ بارک تعالیٰ سے ہو۔
بیشمار ایسے کام ہیں جو آپ رضاکارانہ طور خدمت ِ حلق کے جذبہ سے کرسکتے ہیں، جو آپ کرسکتے ہیں،دوسروں کی مدد اور اُن کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے کئی طریقے ہیں، یہاں میں دو اہم کاموںکا ذکر کرنا چاہوں گا۔ہمارے اڑوس پڑوس میں ہزاروں پڑھے لکھے نوجوان ایسے ہیں جوڈگریاں مکمل کرنے کے بعد تلاش ِ روزگار کی تگ ودد میں ہیں، نوکریاں نہ ملنے سے پریشان بھی ہیں، کوئی روزگار بھی نہیں۔ ایسے نوجوان اگر دوسروں کی رضاکارانہ مدد کریں تو اُن کے علم وتجربہ میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ اُن کی پڑھائی عام لوگوں کے لئے فائیدہ مند بھی ثابت ہوگی، نیز دوسروں کی دُعاؤں سے بگڑی بھی بدل سکتی ہے۔ متعدد سرکاری دفاتر جن میں تحصیلدار، محکمہ سماجی بہبود، بلاک ڈولپمنٹ افسر ،محکمہ مزدوری وغیرہ اہم ہیں ، کا آپ اگر دورہ کریں تو پائیں گے کثیر تعداد میں ایسے افراد ہیں جنہیں آپ کی مدد ورہنمائی کی ضرورت ہے۔ کسی کو آپ فارم بھرکر دے سکتے ہیں، کسی کو آپ حکومت کی طرف سے چلائی جارہی فلاحی وترقیاتی اسکیموں سے استفادہ حاصل کرنے کا طریقہ کار اور اُس کے لئے درکار لوازمات کی جانکاری فراہم کرسکتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ایسے افراد کا بہت بڑا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ اکثر ایسا مشاہدہ کیاگیاہے کہ چھوٹی سی جانکاری کے لئے دفاتر کے باہر بزرگوں، غربا وکمزور افراد کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتاہے، اُس کے بعد بھی سرکاری ملازمین یا افسران اُن کو وہ تسلی بخش رہنمائی فراہم نہیں کرتے۔آپ کسی کو فارم بھرنے میں ، کسی کو اسکیم سے فائیدہ حاصل کرنے کا مکمل طریقہ کاراور کسی دوسرے کام میں رہنمائی کرسکتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ آپ ہر روز ایسا کریں، ہفتہ میں کم سے کم ایک دن بھی آپ اپنے نزدیکی دفاتر میں رضاکارانہ طور گذاریں تو آپ اچھی خدمت کرسکتے ہیں۔ اگر یہ شعور ہم میں بیدار ہوجائے تو سرکاری ملازمین وافسران کو جوابدہ ، فرض شناس بھی بنایاجاسکتا ہے اور عوام کی مشکلات میں آسانیاں بھی پیدا کی جاسکتی ہیں۔اگر آپ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور آپ کے علاقہ میں افسران وملازمین کام اچھے ڈھنگ سے نہیں کر رہے، لوگ مشکلات سے دو چار ہیں تو پھر آپ کی اُس ڈگری یا پڑھائی کا کیا مقصد۔پڑھائی صرف نوکری حاصل کرنا نہیں بلکہ اُس کو سماج کی بہتری کے لئے استعمال میں لانا بھی ہے۔اگر آپ کی پڑھنے کا کوئی اثر آپ کے محلہ وپنچایت میں نظر نہیں آرہا تو اُس سے تو ان پڑھ بہتر ہے۔
آپ اپنے نزدیکی سب ضلع اسپتال ، کیمونٹی ہیلتھ سینٹر یا ضلع اسپتال کا دورہ کریں ، وہاں مختلف وارڈوں کا دورہ کرکے مشاہدہ کریں، آپ کو معلوم ہوگاکہ کسی وارڈ میں ڈاکٹر یا پیرا میڈیکل سٹاف حاضر نہیں، مریض کوفوری دیکھ ریکھ کی ضرورت ہے، کہیں او پی ڈی میں مریضوں کی چیک اپ کے لئے لمبی قطار لگی ہے، اندر ڈاکٹر صاحب ڈیوٹی کا وقت ہونے کے باوجود حاضر نہیں یا پھر حاضر ہوکر بھی فون پر محو ِ گفتگو ہیں۔ جبکہ دوران ِ ڈیوٹی غیر ضروری طوراپنے ذاتی کام کے لئے فون پر لمی لمبی باتیں یا فضول وقت گذار ی کام چوری ، اپنے فرض منصبی میں کوتاہی اور کرپشن کے مترادف ہے۔آپ دیکھیں کہ لیبارٹری یا الٹرساؤنڈ کلینک کے باہر بھی مریضوں کی قطار لگی ہے، کسی کو الٹراساؤنڈ کرانے کے لئے دو ماہ کی لمبی چوڑی تاریخ دے دی جاتی ہے اور سفارشی افراد کافوری طور ٹسٹ ہوجاتاہے۔ ٹسٹ رپورٹیں دینے میں بھی تاخیر ہوتی ہے۔آٹھ آٹھ گھنٹے کا جوڈیوٹی روسٹر ہے، اُس پر عملدرآمد نہیںہوتا۔خاص طور سے رات کے وقت جن ڈاکٹر حضرات یا پیرا میڈیکل سٹاف کا ڈیوٹی روسٹر ہوتا ہے، وہ حاضر ہوکر بھی مریضوں کے لئے دستیاب نہیں ہوتے۔ عطیہ خون بھی ایک بڑا مسئلہ رہتاہے۔ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت مریضوں کو ادویات فراہم کرنے اور اُن کے مفت ٹسٹ وغیرہ کے عمل میں جان بوجھ کر طوالت،تاخیر اور اڑچنیں پیدا کی جاتی ہیں۔اس طرح کے بیشمار مسائل ومشکلات ہیں ۔تعلیم یافتہ نوجوان اور زیر تعلیم طلبا رضاکارانہ طور اپنے اپنے علاقوں میں اگر کچھ وقت اسپتالوں کے اندر مریضوں وتیمارداروں کی مدد کرنے کے لئے گذاریں تو اسپتال نظم ونسق کافی حد تک بہتر ہوسکتا ہے۔ ایسا کرنے سے ہمارے اندر خدمت حلق کا جذبہ پیدا ہوگا، ہمیں دوسروں کی مشکلات، دُکھ تکالیف کا احساس ہوگا۔ احساس، انسانیت اور ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوگا۔ تعلیم یافتہ نوجوان مریضوں وتیمارداروں کی یہ رہنمائی کرسکتے ہیں کہ اُنہیں کون کون سے مفت علاج ومعالجہ کی سہولیات دستیاب ہیں۔ کون سا ڈاکٹرکہاں ہے۔ اِس وقت کسی کی ڈیوٹی ہے، غیر حاضر ہونے کی صورت میں فون پر رابطہ کر کے اُنہیں طلب بھی کیاجاسکتا ہے۔ بیت الخلاء واسپتال احاطہ میں صفائی ستھرائی میں بھی رضاکارانہ طور تعاون دینے کے علاوہ اِنہیں صاف رکھنے میں مریضوں وتیمارداروں کو بیدار کیاجاسکتاہے۔ہم اپنا بہت سارا وقت فضول باتوں یاپھر موبائل فون کے استعمال میں گذار دیتے ہیں، اگر ہفتہ میں ایک وقت یا چند گھنٹے ہی ِ، اِس لئے ہم وقف کرنا شروع کریں تو ، نظام میں ایک بڑی تبدیلی رونما ہوسکتی ہے۔ ہم اپنے اڑوس پڑوس ، محلہ اور گاؤں میں بھی چھوٹے چھوٹے کام کرسکتے ہیں۔ اگر کوئی مریض ہے تو اول تو اپس کی عیادت کریں، اُن کو مناسب علاج ومعالجہ کے لئے رہنمائی دیں، اگر ضرورت ہے تو اسپتال لیجانے تک مدد کریں، جہاں کہیں مالی تعاون کی ضرورت ہے تو آپ محلہ یا گاؤں کے صاحب ِ ثروت لوگوں کے تعاون سے ایسے ضرورتمندوں کی مدد کرسکتے ہیں۔ غریب بچیوں کی شادی میں مدد، غریب بچے بچیوں کی تعلیم میں اُن کی مدد ومناسب رہنمائی کریں۔دوسروں کی مشکلات ومسائل کو کم کرنے اور اُن کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے جذبہ سے رضاکارانہ طور کچھ وقت صرف کرنے سے آپ کو ذہنی وقلبی سکون ملنے کے ساتھ ساتھ ایسے لوگوں کی بہت دعائیں بھی ملیں گیں اور دُعاؤں میں تقدیر بدلنے کی تاثیر ہوتی ہے۔ہمیں چاہئے کہ اسکولوں میں زیر تعلیم بچے بچیوں کو اپنا کچھ وقت رضاکارانہ طور خدمت حلق کے لئے صرف کرنے کی ترغیب دیں جس سے اُن کی ہمہ جہت شخصیت سازی میں بھی مدد ملے گی۔ضروری نہیں کہ ہمارے پاس مالی وسائل ہوں تو تبھی کچھ کریں۔ بغیر مالی وسائل آپ اپنا علم وتجربے کی مدد سے بھی بہت کچھ کرسکتے ہیں چاہئے وہ چھوٹے پیمانے پر ہی ہو۔یاد رکھیں کہ آپ کی ایک چھوٹی سی چھوٹی نیکی بھی جمع ہورہی ہے اور قانون ِ قدرت یہ ہے کہ اُس کا اجر آخرت کے ساتھ ساتھ آپ کو اِس دنیا میں بھی بلاواسطہ اوربلواسطہ ضرور ملتاہے۔آئیے سال 2022کے دوران ہم اِس عزم کا اعادہ کریں کہ ہر ہفتہ یا ہر مہینہ کچھ گھنٹے ہم رضاکارانہ طور خدمت ِ حلق کے لئے صرف کریں گے، اگرآپ پریشان ہیں تو کسی کی پریشانی حل کریں، اگر بے سہارا ہیں تو کسی کا سہارا بنیں تو پھر دیکھیں قدرت کا کمال!
بقول خواجہ میر دردؔ
؎درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو
ورنہ طاعت کے لیے کچھ کم نہ تھے کر و بیاں
٭٭٭٭٭٭٭٭
نوٹ :راقم صحافی اور وکیل ہیں
ای میل:altafhussainjanjua120@gmail.com

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا