مشکل وقت میں خداکی بارگاہ میں توبہ کا اہتمام کریں : مولانا اعجازالحق بخاری

0
0

مولانا ابراہیم القادری مصباحی کی والدہ کے انتقال پر تعزیت اور دعائے مغفرت کا اہتمام
لازوال ڈیسک
جموں ؍؍ آج جبکہ پوری دنیا پر ایک بار پھر مشکل وقت آرہا ہے ۔ کرونا وائرس بنے جب پھر پپوری دنیا میں اپنے ہلاکت خیز دنگ دیکھانے شروع کرلئے ہیںں ہمارے جموں و کشمیر میں بھی کرونا کے کیسز میں اضافہ دیکھنے کو مل رہاہے اس مشکل وقت میں بھی خدا کے شکر کا اہتمام کریں خدا کی بارگاہ میں گناہوںسے معافی کا اہتمام کریں اللہ تعالی کی بارگاہ میں سربسجود ہونے کے وقت نکالیںان خیالات کا اظہار آج جمعہ کے خطبہ کے دوران جامع مسجد عائشہ ترکوٹانگر کے خطیب مولانا اعجازالحق بخاری نے کیا نہوںنے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی بندگی اور عبادت کا مطلب یہ ہے کہ بندہ اپنے دلی لگائو اور ربط وتعلق کو اللہ کے لئے خاص کردے، اسی کو اپنا سب کچھ جانے اور اسی کی بارگاہ سے اپنی ہر حاجت پوری ہونے کی امید رکھے ،انہوںنے کہا ۔للہ تعالیٰ کا بڑاکرم ہے کہ اس نے ہمیں عقل وشعور دیا اور اچھے بْرے کے درمیان تمیز کرنے کا سلیقہ عطاکیا تاکہ ہم اللہ کی رضاحاصل کرسکیں ، لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم سب سے پہلے اللہ کی ذات پر سچے دل سے ایمان لائیں کہ اللہ کی ذات یکتاہے،وہی تنہاعبادت کے لائق ہے اور پوری کائنات کا پیدا کرنے والا ہے،ہم اپناسراْسی کے اگے جھکائیں اور ہر حال میں اْسی کی طاعت و عبادت کریں ،اس کے علاوہ نہ کسی کی عبادت کریں اور نہ اْس کے حکم کے خلاف کسی کاحکم مانیں ، تبھی جاکر اللہ سے ہمارا رشتہ اورتعلق مضبوط ہوسکے گاہماری ظاہری اور باطنی زندگی میں ان تمام چیزوں پر ایمان لانا اسی قدرضروری ہے جس قدر زندہ رہنے کے لئے سانس لینا ضروری ہے۔ انہوںنے کہا اللہ تعالیٰ کی بندگی اور رسول اعظم ﷺ کی سچی پکی محبت ہی زندگی کا اصل مقصدہے، کیوں کہ یہی وہ ذریعہ ہے جس سے ایک بندہ اپنے معبودکی معرفت حاصل کرتا ہے اور دنیاواخرت میں فلاح وکامرانی پاتاہے انہوںنے کہا نماز، روزہ، زکوٰۃ،حج وغیرہ،اس لئے کہ توحید و رسالت پر ایمان کے ساتھ اِن کی ادائیگی بھی ضروری ہے۔ نمازکے ذریعے بندہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں باریابی حاصل کرتا ہے۔روزے میں بندہ کھانے پر قدرت رکھتے ہوئے صرف اللہ کی خوشنودی کی خاطر بھوکا پیاسا رہتا ہے۔زکوٰۃ میں بندہ اپنا وہ مال جو دنیا کی نگاہوں سے چھپاتاپھرتاہے اور بڑی حفاظت سے رکھتا ہے،لیکن اللہ کی رضا کیلئے اْسے خرچ کرنے میں ذرہ برابر بھی پیچھے نہیں ہٹتا۔حج کیلئے بندہ نہ صرف اپنے گھرباراور اہل وعیال سے دور جاتا ہے بلکہ مال و دولت خرچ کرنے کے علاوہ جسمانی دقّت اورپریشانی بھی اٹھاتاہے تو صرف اسی لئے کہ اْسے اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہوجائے۔ انہوںنے کہاجہاں کرونا کی احتیاط کی ضرورت ہے وہی اس کے دفعہ ہونے کی دعائوں کے اہتمام کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے آج زیادہ نوجوانوں کو ملکی ملی معاشرتی سرگرمیاں جن سے نُقصان ہوتے ہیں اس سے ہٹ کر تعلیم کی طرف توجہہ دینے کی ضرورت ہے قرآن و حدیث کو عملی طو پر اپنی زندگی میں لانے کی ضرورت ہے ۔ا س موقعہ پرانہوںنے کہا کہ مجھے بہت ہی دکھ ہے میر ے نہایت ہی کریم استاد جن میں میں نے بہت ساری کتابیں پڑھی ہیں مولانا ابراہیم القادری مصباحی نائب صدر المدرسین دار العلوم رضویہ سُلطانیہ کی والدہ کا انتقال ہوگیا میں حضرت استاذ محترم کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور اللہ کے دعا کرتا ہوں کہ مالک حبیب پاک ﷺ کے صدقے آپ کی مائی صاحبہ کی کی منازل آسان فرمائے اور آپ کو پورے اہل خانہ کو صبر جمیل عطافرمائے اس موقعہ پر خصوصی دعائے مغفرت کا اہتمام کیاگیا ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا