چنڈی گڑھ، //پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے آج چرنجیت سنگھ چنی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ’لوکاندی‘ ( لوگوں کی) حکومت نہیں ہے جیسا کہ دعویٰ کیا گیا ہے، یہ ’سوٹ کیس دی سرکار‘ ہے۔
پنجاب لوک کانگریس لیڈر نے یہاں ایک سوشل میڈیا بات چیت میں الزام لگایا کہ پچھلے تین مہینوں میں مسٹر چنی کی حکومت میں صرف پوسٹنگ اور ٹرانسفر ہی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے تین ڈائریکٹر جنرلز کے تبادلے ہوئے، ان کے وزیر داخلہ پر ایک وزیر نے کابینہ اجلاس میں ایس ایس پی کی تعیناتی کے لیے پیسے لینے کا الزام لگایا، ایڈووکیٹ جنرل کی تقرری پر لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ’لوکان دی سرکار‘ نہیں بلکہ’ٹرانسفر پوسٹنگ دی سرکار‘ ہہے جو مسٹر چنی کے رشتہ دار کو ای ڈی کے چھاپوں میں نقد رقم ملنے کے بعد اب ’سوٹ کیس دی سرکار‘ بن گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بدقسمتی سے وہ غیر قانونی ریت کی کان کنی میں ملوث کانگریس ایم ایل ایز کے خلاف کارروائی نہیں کرسکے کیونکہ اس سے پارٹی کے مفادات کو نقصان پہنچتا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی صدر سونیا گاندھی ان کے اس سوال کا جواب دینے میں ناکام رہی ہیں کہ اس مسئلہ پر کس وزیر یا ایم ایل اے کو ہٹایا جائے۔
کیپٹن امریندر نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ انہوں نے مسٹر چنی کی’’می ٹو‘‘ شکایت کو حل کرنے میں مدد کی تھی۔ کیپٹن امریندر نے الزام لگایا کہ اس وقت کے وزیر نے تاحیات وفاداری کا وعدہ کیا تھا لیکن اب رویہ بدل گیا ہے اور وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ گزشتہ دو سالوں سے کیپٹن سے جان چھڑانا چاہتے تھے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسٹر چنی کی کئی اعلان کردہ اسکیمیں بھی انہوں نے شروع کی تھیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کانگریس کے موجودہ ممبران اسمبلی پی ایل سی میں شامل کیوں نہیں رہے، کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ وہ انتخابی ٹکٹوں کے اعلان کا انتظار کر رہے ہیں، جس میں کانگریس جان بوجھ کر تاخیر کر رہی ہے۔