سرفرازقادری
مینڈھر؍؍ورکنگ جرنلسٹ ایسوشین مینڈھر نے سبھاش بالی یونین صدر کی قیادت میں ایک اہم میٹنگ منعقد کرکے گزشتہ دنوں راجوری میں صحافی عمران خان پہ قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک صحافی کے اوپر قاتلانہ حملہ یہ امر بالکل بھی ناقابل برداشت اور قابل مذمت ہے کیونکہ جہاں صحافت کوچوتھے ستون کا درجہ حاصل ہے وہیں اگر اس قسم کی حرکت ایک صحافی کے ساتھ ہو یہ بالکل بھی ایک بڑا المیہ ہے اور بڑی شرمناک بات ہے کہ اس طرح اگر صحافیوں کو مارا جائے اور الٹا انہیں پریشان کیا جائے کیونکہ صحافی ہی غریب عوام کی آواز کو بلند کرنے کا کام کرتا ہے اور ایک صحافی ہی پر عوام کو بھروسہ ہے یہ ایک بہت بڑی شرمناک واردات ہے۔یہ ایک حقیقت ہے کہ عوام نے اپنی روز مرہ کی پریشانیوں کو ہمیشہ صحافیوں کے ساتھ سانجھا کیا اور صحافیوں نے بھی ان کے ازالے کے لئے ان کی آواز اعلیٰ حکام تک پہنچانے کی پوری کوشش کرتے ہیں مگر اس سارے عمل میں صحافیوں کو، جس خطرے سے دوچار کیا گیا، انتہائی افسوس ناک ہے۔ یہ تو ناممکنات میں سے ہے کہ کسی جگہ پر اتنی بڑی واردات پیش آجاتی ہے۔ لیکن افسوس ہے ایسے لوگوں پر کہ جنہوں نے عوام کی محبتوں کا صلہ دینے کے لیے کبھی ایک لمحہ بھی نہیں سوچا ہو گا کہ ہم کس کی خبر کریں یا کے کس کی خبر نہ کریں۔ مینڈھر کی پوری صحافی برادری نہ صحافی عمران خان پہ قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اس موقع پر سبھاش بالی صدر، طارق خان انقلابی، محمد شفیق نازکی، خوشحال بانیاں، سرفرازقادری، وکاس بھسین، رونی چندن، ونود دتہ، اعجاز کوہلی، تعظیم کاظمی، داود خان و دیگر شامل تھے۔