انجمن اردو صحافت جموں وکشمیر کو کشمیر کی غالب صحافتی برادری کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے
لازوال ڈیسک
سرینگر؍ انجمن اردو صحافت جموں وکشمیر کی سکبدوش ہوئی اولین ایگزیکیٹیو بارڈی ،اولین مجلس عاملہ ممبران اور موجودہ عبوری نظم کے اراکین کی ایک ہنگامی ورچوئل میٹنگ منعقد ہوئی ،جو طویل وقت تک جاری رہی۔ میٹنگ میں ایوان صحافت کشمیر (کشمیر پریس کلب) میں پیدا شدہ صورت ِ حال کے حوالے سے صحافتی برادری کی غالب اکثریت کی تشویش کو بر ملا قرار دیاگیا اور ساتھ ہی کشمیر پریس کلب میں پیدا شدہ صورت ِحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ۔میٹنگ میں یہ رائے غالب رہی کہ انجمن اردو صحافت جموں وکشمیر کو کشمیر کی غالب صحافتی برادری کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے ۔تاہم میٹنگ میں اس بات پر بھی مجموعی اتفاق رہا کہ کشمیرپر یس کلب کی پیدا شدہ صورتِ حال کے نتیجے میں کشمیرکی صحافتی برادری میں ،جومخاصمانہ ماحول پیدا ہوا وہ کسی بھی طور جملہ صحافتی برادری کے مفاد میں نہیں ہے بلکہ کشمیر کی صحافتی برداری کو باہمی ہم آہنگی اور بہتر سوچ وفکر کیساتھ موجودہ صورتِ حال سے نمٹنا چاہیے اور اس کے لئے جمہوری طور طریقہ اپنا نا ہی بہتر اور واحد راستہ ہے ۔میٹنگ میں گزشتہ روز کے ناخوشگوار واقعہ کوافسوسناک قرار دیا گیا ۔چونکہ کشمیر پریس کلب کے انتخابات میں پہلے ہی چھ ماہ کی تاخیر ہوچکی ہے اور رجسٹریشن کا معاملہ بھی زیر التواء پڑا ہے ۔اس لئے انجمن اردو صحافت جموں وکشمیر اس بات زور دیتی ہے کہ ایوان صحافت کشمیر( کشمیر پریس کلب) کے انتخابات فوراً سے پیشتر عمل میں لائے جائیں اور اس جمہوری عمل کی نگرانی کے لئے کشمیر وادی کے معزز و سینئرصحافیوں پر مشتمل ایک مشاورتی نظم تشکیل دیا جائے ،جو انتخابی عمل کے مکمل ہونے تک ایوان ِ صحافت کشمیر (کشمیر پریس کلب )کا نظم ونسق چلانے کے ساتھ ساتھ ایوان صحافت کشمیر کے انتخابات کے انعقاد کا لائحہ عمل مرتب کرے ۔