اسکالرشپ اسکیموں کی ضرورت و اہمیت آج سے زیادہ کبھی محسوس نہیں ہوئی: اشفاق عمر

0
0

صبالینڈ ڈیولپرز کی معاونت سے ’اسکالرشپ اسکیمیں‘کی رسمِ اجرا،81اسکالرشپ اسکیموں کاذکرموجود
یواین آئی

مالیگاؤں؍؍مشہور ماہر تعلیم، کئی کتابوں کے مصنف اور کیریر رہنما اشفاق عمر نے طلبہ کے لئے اسکالر شپ اسکیم کی معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ’اسکالرشپ اسکیمیں‘ میں 81 اسکالرشپ اسکیموں کا ذکر موجود ہے جس سے طلبہ اپنی زندگی میں تعلیمی منزل طے کرنے کے لئے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے صبالینڈ ڈیولپرز کی معاونت سے ’اسکالرشپ اسکیمیں‘کی رسمِ اجراکے موقع پر کہی۔انہوں نے کہاکہ کتاب ’اسکالرشپ اسکیمیں‘ سے متعلق تفصیلات بتائیں کہ اس کتاب میں کل 81 اسکالرشپ اسکیموں کا ذکر موجود ہے۔ اس کتاب میں جماعت اوّل سے تعلیم کی آخری منزل تک اور اندرونِ ملک اور بیرونِ ملک ہر کورس کے لیے گورنمنٹ اور مختلف اداروں کی جاری کردہ اسکالرشپ اسکیموں کی تفصیلی معلومات درج کی گئی ہے۔ کتاب میں تعلیمی منصوبہ بندی کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اس کتاب کی مدد سے ہم اپنے بچوں کو ایک بہترین زندگی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے موجودہ وقت میں اسکالرشپ اسکیموں سے متعلق بہت تفصیلی وسیرحاصل گفتگو کی۔کتاب ’اسکالرشپ اسکیموں‘‘ کی رسمِ اجرا اشفاق عمر کے صاحبزادے محمد عزیر اور دیگر کے ہاتھوں انجام پائی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر نشین مشیر احمد انصاری(ممبئی) نے فرمایا کہ ایسی مفید اسکیموں کی معلومات اسکولوں میں طلبہ تک راست پہنچے تو قوم کو اس سے بے پناہ فائدہ مل سکتا ہے۔ انہوں نے اس قسم کے تعلیمی فلاحی کاموں کے لیے ایک مرکز کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔شہر کے معروف سرجن ڈاکٹر سعید احمد فیضی نے قوم کے موجودہ حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے تلقین کی کہ وقت کو ضائع کرنے سے بچنا چاہئے اور اپنے مقصد کی جانب گامزن رہنا چاہئے۔ سی سی آئی کے صدر پروفیسر عبدالمجید صدیقی صاحب نے موجودہ وقت میں اسکالرشپ کی اسکیموں کی اہمیت کو وضاحت سے سامعین کے سامنے پیش کیا۔محمدیہ طبیہ کالج کے سابق پرنسپل عرفان احمد انصاری نے مہنگی ترین اعلیٰ تعلیم کے حصول میں اسکالرشپ اسکیموں کے مثبت کردار پر روشنی ڈالی۔ عبدالرحیم چمڑے والے صاحب نے زور دے کر کہا کہ اسکالرشپ اسکیموں کے موضوع پر غریب اور سلم ایریاز میں محنت کرنے کی زیادہ ضرورت ہے تاکہ غربت ترک تعلیم کی وجہ نہ بن سکے۔پروگرام کا ا?غازقاری عدنان احمد پریاگی کی قرات سے ہوا۔ پروگرام کے ابتدائی کلمات ادا کرتے ہوئے کنوینر احمد ایوبی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔پروگرام میں علیم الدین ناز(چیئرمن، جنتا بینک)، منان فراز(شاعر)، عارف (منصورہ)، شفیق سرکل، سمیع اللہ انصاری(مدیر، ہاشمی آواز)،ایڈوکیٹ سہیل انصاری، زاہد ندوی، مختار یوسف(کریئر کونسلر) ، عتیق شعبان سر(سابق پرنسپل، مالیگائوں ہائی اسکول)انور خان (مانو سماچار)، پرنس رحمن سمیت تعلیم و تعلیم سے جڑے سرکردہ افراد موجود تھے۔جاوید اختر (صبا لینڈ ڈیولپرس) کی سرپرستی میں پروگرام اپنی تکمیل تک پہنچا۔پروگرام کی نظامت محمد مصطفیٰ برکتی نے بحسن و خوبی انجام دی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا