یواین آئی
حیدرآباد؍؍ایئر چیف مارشل ویویک رام چودھری نے ہفتے کو کہا کہ تمل ناڈو کے کنور میں ہوئے ہیلی کاپٹر حادثے کی جانچ کی جارہی ہے۔واضح رہے کہ تمل ناڈو کے کنور میں آٹھ دسمبر کو فضائیہ کا ایم آئی -17 وی -5 ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا تھا۔ اس حادثے میں ملک کے پہلے دفاعی سربراہ جنرل بپن راوت ،ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور 12 دیگر فوجی مارے گئے تھے۔مسٹر چودھری نے حیدرآباد کے بیرونی علاقے میں ڈنگڈنگ میں واقع فضائیہ اکاڈمی میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہیلی کاپٹر شعبہ سے جڑے اعلی تعلیم یافتہ سینئر افسروں کی تیم سے کورٹ آف انکوائیری کروائی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ کورٹ آف انکوائیری میں جو بھی حقائق سامنے آئیں گے،اس کی اطلاع دی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک عمل ہے۔کورٹ آف انکوائری کے پریسائڈنگ افسر کو ہر نقطے سے جانچ کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے اور جو بھی سچ ہوگا وہ سب کے سامنے آئیگا۔مسٹر چودھری نے کہا کہ ہر طرح سے حقائق کی جانچ کی گئی ہے اور ہر ایک عینی شاہد کے بیان درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عینی شاہدین سے دوبارہ پوچھ گچھ کی جائیگی۔ اس لئے کورٹ آف انکوائری کو جب تک کچھ ثبوت نہیں مل جاتے ہیں تب تک اس سلسلے میں کچھ کہنا جلد بازی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جانچ کے عمل میں کچھ ہفتے اور لگیں گے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ جانچ پوری کرلی جائے گی۔ایئرچیف مارشل نے کہا کہ ہمارے پاس حادثے کی جانچ کیلئے ایک جانچ ٹیم ہے۔ یہ ٹیم ابتدائی طورپر حادثے کی جانچ کرے گی۔ابھی تک جانچ ٹیم کسی خاص نتیجے پر نہیں پہنچی ہے۔ اس سلسلے میں بہتر کارروائی کی ضرورت ہے۔